چیئر مین آل پاکستان کاٹن پاور لومز ایسوسی ایشن اعجاز احمد ناگرہ نے کہا ہے کہ بجلی کی قیمتوں میں مسلسل اضافوںسے صنعتی شعبہ کی پیداواری لاگت میں اضافہ سے اشیا مہنگی اور ملک میں ہوشربا مہنگائی کا طوفان آئے گا،مہنگی بجلی صنعتی ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہے اور بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کے باعث صنعتیں بند اور ملک میں بے روزگاری میں اضافہ ہوگا۔ا ن خیالات کا اظہار انہوں نے صنعتکاروں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوںنے حکومت کی طرف سے آئی ایم ایف کی شرائط پر عملدر آمد کرتے ہوئے پہلے بجلی کی قیمتوں میں3.82روپے فی یونٹ اضافہ کیا جس میں نومبر کے بعد مزید1.43روپے مزید اضافہ ہوگا اس کے ایک ہفتہ بعد ہی بجلی میں 3.39روپے فی یونٹ سرچارج عائد کردیا جس سے صنعتی و تجارتی شعبہ متاثر اور شدید مالی دبائو کاشکار ہوگا۔انہوں نے کہا کہ حکومت آئی ایم ایف کی شرائط پر عمل درآمد کرتے ہوئے نے برآمدی شعبہ میں سبسڈی ختم کردی جس کے بعدنیشنل الیکٹرک پاورریگولیٹر ی اتھارٹی (نیپرا)نے بجلی 12.13روپے فی یونٹ مہنگی کرنے کی منظوری دے دی جس سے برآمدی شعبہ کی پیدواری لاگت میں اضافہ سے اشیا مہنگی اور بیرون ملک مہنگی اشیا کے باعث ان کی مانگ میں کمی سے ملکی برآمدات اور زرمبادلہ کے ذخائر کمی کا شکار ہونگے۔اور حکومت کی طرف سے برآمدی اہداف بھی پورے نہیں ہوسکیںگے جس سے ملک معاشی بحران کا شکار ہوگا مالی ذخائر میں کمی سے حکومت مزید قرضوں کیلئے بیرونی اداروں سے رجوع کرے گی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی