پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ بعض سیاستدان ذاتی مفادات کے لئے ملک میں سرمایہ کاری فضاء کو مسموم کر رہے ہیں۔مسلسل احتجاج کے زریعے معیشت کو سنبھلنے نہیں دیا جا رہا ہے جو قابل مزمت ہے۔ ملک مزیدسیاسی عدم استحکام اور افراتفری کا متحمل نہیں ہو سکتاہے۔ ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ ناکام سیاستدانوں نے ملک کولڑائی کا اکھاڑہ بنا دیا ہے تو ایسے حالات میں ترقی کیسے ممکن ہو گی۔سیاسی درجہ حرارت میں اضافہ کی وجہ سے حکومت کو سماجی بہبود پر توجہ دینے کا موقع ہی نہیں مل رہا ہے اور ملک مسائل کے گرداب میں دھنستا ہی جا رہا ہے۔ ٹکرائو اور احتجاج کی سیاست نے ملکی معیشت کو زبردست نقصان پہنچایا ہے جبکہ عوام مسلسل مہنگائی سے نڈھال ہو چکے ہیں جبکہ بعض سیاستدان اس ساری صورتحال سے لا تعلق ہو کر ہر قیمت پر اقتدار کے حصول کے لئے کوشاں ہیں۔
ڈاکٹر مغل نے کہا کہ ملک معیشت مزید احتجاج برداشت کرنے کی سکت نہیں رکھتی مگر بعض عناصر ترقی کے عمل کو ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت سبو تاز کر رہے ہیں جن کے خلاف قانونی کاروائی میں مزید تاخیر نہ کی جائے۔ انھوں نے کہا کہ جن سیاستدانوں کو آج حکومت خامیوں کا مجموعہ نظر آ رہی ہے وہ عوام کو بنائیں کہ انھوں نے اپنے دور حکومت میں کیا تیر مارا تھا۔ ان کے دور حکومت میں احتساب کے نام پر مخالفین پر جھوٹے مقدمات قائم کرنے، نیب کو بلیک میل کر کے سیاسی مخالفین کے خلاف استعمال کرنے، خفیہ ایجنسیوں کے زریعے اراکین پارلیمنٹ سے مرضی کی قانون سازی کروانے، دوست ممالک سے تعلقات خراب کرنے، اہم منصوبوں کو روکنے ، اعلیٰ عدلیہ کے ججوں کے خلاف بے بنیاد الزامات اور کاروائیوںاور اپوزیشن رہنمائوں کی زندگی مشکل بنانے کے علاوہ کیا کیا گیا-
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی