کارپٹ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کے چیئر پرسن و لاہور چیمبر کے سابق صدر پرویز حنیف نے کہا ہے کہ ایڈ ہاک ازم پر مبنی پالیسیاں معیشت کیلئے فائدے کی بجائے نقصان کا باعث بن رہی ہیں ،برآمدی شعبوں کو درپیش مسائل گھمبیر چیلنج بنتے جارہے ہیں،ڈالرمیں اتار چڑھائو سے تذبذب کی صورتحال ہے ،پاکستانی قوم سے اپیل ہے کہ سیلاب زدگان کی مدد کیلئے جس قدر ہو سکے اپنا کردار ادا کریں ۔ اپنے دفتر میں ملاقات کیلئے آنے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے پرویز حنیف نے کہا کہ معیشت سے جڑی پالیسیوں میں تسلسل نہ ہونے کی وجہ سے ہم آج تک اپنے مقرر کردہ اہداف حاصل نہیں کر سکے ، محض بیان بازی کیلئے تو یہ کہہ دیا جاتا ہے کہ ملک اور معیشت کی ترقی برآمدات کے فروغ بغیر ممکن نہیں لیکن برآمدی شعبے کی ترقی کے لئے عملی اقدامات نہیں اٹھائے جاتے بلکہ سرکاری ادارے اس کی راہ میںرکاوٹیں کھڑی کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہماری برآمدات تب فروغ پائیں گی جب ہم عالمی منڈیوں میں قیمت اور معیار کے اعتبار سے دوسر ے ممالک کے ہم پلہ ہوں گے ۔ پیداواری لاگت اور فریٹ چارجز میں اضافے کی وجہ سے ہماری مصنوعات عالمی منڈیوں میں مقابلے کی دوڑ سے باہر ہو جاتی ہیں۔ مطالبہ ہے کہ حکومت برآمدی شعبوں کیلئے پیداواری لاگت میں کمی اور فریٹ چارجز میںریلیف دے تاکہ برآمدات سے ملک کیلئے زیادہ سے زیادہ زر مبادلہ حاصل کیاجا سکے۔ انہوں نے ملک میں سیلاب سے ہونے والی تباہ کاریوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں ایک پلیٹ فارم سے متاثرین کی مدد کریں ، جس قدر تباہی ہوئی ہے وفاقی یا صوبائی حکومتیں اکیلے کبھی مکمل ریلیف سر گرمیاں سر انجام دے سکتی ہیں اور نہ لاکھوں لوگوں کے بحالی ممکن ہے ۔ حکومت سیلاب زدگان کو فوری ریلیف کے بعد ان کی بحالی کیلئے ابھی سے منصوبہ بندی شروع کرے۔
کریڈٹ:
انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی