پاکستان اکانومی واچ کے چئیرمین برگیڈئیر (ر) اسلم خان نے کہا ہے کہ دنیا بدل چکی ہے۔اب اقتصادی قوت بننا جوہری قوت بننے سے زیادہ اہم ہو چکا ہے۔ ہمیں بھی اپنی تمام تر صلاحیتیں معیشت کے فروغ کے لئے استعمال کرنا ہونگی ورنہ ملک دیوالیہ ہو کر ختم ہو جائے گا۔ اسلم خان نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ ہم نے ہمیشہ دشمن ممالک کی فوجی قوت سے مقابلہ کیا اور جب انھوں نے ایٹمی دھماکے کئے تو ہم بھی پیچھے نہ رہے اور عالمی دبائو کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے دھماکے کر ڈالے۔جنگی ساز و سامان میں بھارت سے مقابلہ ہماری ترجیح رہا ہے مگر ہم نے کبھی بھی ان سے معاشی میدان میں مقابلہ کرنے کی کوشش نہیں کی۔ اسی وجہ سے بھارت دنیا کے پانچویں بڑی اقتصادی قوت بن چکا ہے جبکہ پاکستان دیوالیہ پن سے بچنے کے لئے آٹھ ماہ سے ایک ارب ڈالر کے لئے ساری دنیا میں دھکے کھاتا پھر رہا ہے۔انھوں نے کہا کہ پڑوسی ممالک حیرت انگیز رفتار سے ترقی کر رہے ہیں جبکہ پاکستان میں عوام کی حالت فاقہ زدہ افریقی ممالک کی طرح ہو چکی ہے۔اسلم خان نے کہا کہ سویت یونین کے پاس بے پناہ جنگی قوت تھی مگر معیشت کمزور بھی اس لئے وہ بکھر گیا مگر ہم نے اس سے کوئی سبق نہیں سیکھا۔پاکستان میں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں مگر اسے استعمال کرنے میں ارباب اختیار کی کوئی دلچسپی نہیں جسکی وجہ سے لاکھوں کی تعداد میں لوگ ملک سے بھاگ رہے ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی