ایف پی سی سی آئی کے سابق نائب صدر عاطف اکرام شیخ نے کہا ہے کہ رہنمائوں کی غلط ترجیحات کی وجہ سے ملک خوفناک بحران سے دوچار ہے جبکہ علاقائی ممالک تیزی سے ترقی کر رہے ہیں۔ پاکستان کو خوراک کے شدید بحران کا سامنا ہے مہنگائی اور بیروزگاری ریکارڈ سطح پر ہے اوراقتصادی تباہی کی قیمت عوام سے وصول کی جا رہی ہے جبکہ عالمی برادی انکے حل میں ہماری مدد کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں رکھتی۔ عاطف اکرام شیخ جواسلام آباد چیمبر کے صدر اورپی وی ایم اے کے چئیرمین بھی رہے ہیں نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ 2022 میں غیر معمولی سیلاب نے 33 ملین افراد کو متاثرکیا، 1,600 سے زیادہ افراد ہلاک اور 12,800 زخمی ہوئے۔ سیلاب نے لاکھوں ایکڑ زرعی اراضی اور فصلوں کو تباہ کر دیا اور مویشیوں کو بے پناہ نقصان پہنچایا جسکی وجہ سے بنیادی اشیائے خوردونوش کی قلت پیدا ہو گئی اور ان کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگیں جس سے بڑے پیمانے پر غذائی عدم تحفظ، بھوک اور غذائی قلت پیدا ہو گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ غذائی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے پالیسی سازوں کو فصلوں کے معیار اور مقدار کو بڑھانے کے لیے پالیسی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے جو کہ موجودہ منظر نامے میں مشکل معلوم ہوتی ہے۔
عاطف اکرام شیخ نے کہا کہ ایک طرف بھارت سرخیوں میں ہے اور 18 ممالک کے ساتھ اپنی کرنسی میں تجارت کررہا ہے۔ برکس ممالک جو عالمی آبادی کا بیالیس فیصد، دنیا کے جی ڈی پی کا تئیس فیصد اور عالمی تجارت کا 17 فیصد ہیں اب اپنی کرنسی بنا رہے ہیں جو کہ ایک نیا عالمی آرڈر ہو گا۔ سعودی عرب اور ایران بھی تاریخ کو نئے سرے سے رقم کر رہے ہیں لیکن 75 سال کے بعد بھی ہم سیاسی و معاشی انتشار میں پھنسے ہوئے ہیں جو مٹھی بھر سیاستدانوں کے لالچ اور ذاتی فائدے کا نتیجہ ہے۔ اہم ممالک سے ہمارے معاشی تعلقات کمزور ہو رہے ہیں۔ 2021 میں ماہرین نے پاکستان کو دنیا کی 43 ویں بڑی معیشت کے طور پر دنیا کی 5 ویں سب سے بڑی آبادی کے ساتھ تعبیر کیا جبکہ 2023 میں قرض دہندگان نے پاکستان کو اس کے خراب معاشی حالات کی بنیاد پر قرضہ دینے سے انکار کر دیا ہے۔ ہمارے سیاست دانوں کے درمیان واضح تقسیم موجودہے جس نے ملکی معیشت کو برباد کر دیا ہے۔ سیاسی پنڈت انتخابات پر 21 ارب روپے خرچ کر نے کے لئے تیار ہیں مگر ملک کو بچانے کے لئے مل بیٹھنے کو تیار نہیںجو کبھی ملک کو اپنے پیروں پر کھڑا ہونے دے گا۔ پاکستان عالمی سطح پر تنہا ہو رہا ہے اور اسکی مسابقت ختم ہو رہی ہے۔ہم اس جمہوری نظام کے لئے سب کچھ دائو پر لگا رہے ہیں جو بار بار ناکام ہوا ہے اور جو عوام کو کچھ ڈلیور نہیں کر سکا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی