i معیشت

آل پاکستان کمرشل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن نے جواہرات، معدنیات کی بین الاقوامی نمائش کا منصوبہ بنایاتازترین

February 10, 2024

آل پاکستان کمرشل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین سید منہاج الدین شاہ نے کہا کہ اے پی سی ای اے اس سال اسلام آباد میں جواہرات اور معدنیات کی ایک بین الاقوامی نمائش منعقد کرنے جا رہی ہے تاکہ عالمی سطح پر پاکستان کے قیمتی پتھروں کو فروغ دیا جا سکے۔ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ معیاری قیمتی پتھروں اور کان کنی کی دیگر مصنوعات ہونے کے باوجودپاکستان عالمی سطح پر نمائش کے مواقع نہ ہونے کی وجہ سے اس شعبے سے آمدنی حاصل کرنے سے محروم ہے۔انہوں نے کہا کہ نمائشیں کسی بھی ملک کی مصنوعات کو متعارف کرانے اور اسے فروغ دینے کا ایک بہتر طریقہ ہیں۔انہوں نے کہا کہ اے پی سی ای اے نے 1989 سے اب تک مختلف سطحوں پر 24 نمائشوں کا انعقاد کیا ہے۔ چین، امریکہ، جرمنی جیسے ممالک میں ہر سال ایسی نمائشیں لگائی جاتی ہیں۔منہاج الدین نے کہا کہ اے پی سی ای اے سرحد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری ،ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان اور دیگر حکومتی اداروں کے ساتھ اس نمائش کو منعقد کرنے کے لیے رابطہ کر رہا ہے۔ آل پاکستان کمرشل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن نے نمائش میں شرکت کے لیے 100 سے زائد غیر ملکی تاجروں اور تاجروں کو بھی مدعو کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ آل پاکستان کمرشل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن نمائش کو کامیاب بنانے کے لیے دنیا کے مختلف حصوں میں خدمات انجام دینے والے پاکستان کے تجارتی نمائندوں، وزارت تجارت اور پاکستان کے دفتر خارجہ کو شامل کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ آل پاکستان کمرشل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کرنے کا ارادہ رکھتا ہے اور قیمتی پتھروں کی صنعت کے کان کنی اور قیمت کے اضافے کے حصوں سے متعلق معاہدوں پر دستخط کرنے کا ارادہ رکھتا ہے،انہوں نے مزید کہا کہ ایسوسی ایشن نمائش کے لیے فنڈنگ کے لیے حکومتی حکام کے ساتھ رابطے میں ہے۔

منہاج الدین نے زور دے کر کہا کہ یہ نمائش قیمتی پتھروں کی برآمدات کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کرے گی۔ آل پاکستان کمرشل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے سرپرست اعلی معمور خان نے کہا کہ تمام متعلقہ سرکاری محکمے اس نمائش کے انعقاد میں تعاون فراہم کر رہے ہیں۔ وفاقی حکومت غیر ملکی مہمانوںکے تمام اخراجات بشمول ویزا، رہائش اور دیگر تمام متعلقہ اخراجات برداشت کرے گی۔یہ نمائش بین الاقوامی تجارتی اور کاروباری برادری کے سامنے پاکستانی معدنیات اور قیمتی پتھروں کی صلاحیت اور معیار کو ظاہر کرنے میں مدد کرے گی۔ امید ہے کہ یہ کھردرے اور ویلیو ایڈڈ قیمتی پتھروں کی برآمدات کو بڑھانے میں مددگار ثابت ہوگا۔ اس کے ذریعے ملک کو زرمبادلہ بھی ملے گا۔معمور خان نے کہا کہ مباحثے کے سیشنز، قیمتی پتھر، معدنیات اور فیشن شوز اور لیپڈری مصنوعات نمائش کا حصہ ہوں گی۔انہوں نے کہا کہ اے پی سی ای اے بین الاقوامی سطح پر قیمتی پتھروں کی تجارت کو فروغ دینے میں مدد کے لیے حکومتی اداروں اور برآمد کنندگان کے درمیان ایک پل کا کام کر رہی ہے۔معمور نے کہا کہ نمائش کو مزید نتیجہ خیز بنانے کے لیے پاکستان کے کمرشل اتاشی قیمتی پتھروں کے تاجروں سے رابطہ کرنے میں مدد کریں گے۔ اس سے ہمیں اچھا کاروبار اور زرمبادلہ حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔ اس نمائش کے دوران قیمتی پتھروں کی تجارت کے معاہدوں پر بھی دستخط کیے جائیں گے۔ یہ معدنی اور قیمتی پتھروں کے کاروبار سے متعلق کمیونٹیز کو ایک پائیدار روزی کمانے اور سماجی اقتصادی دھارے کا ایک فعال حصہ بننے میں مدد کرے گا۔قیمتی پتھروں کی عالمی منڈی کا حجم 2032 تک تقریبا 53.9 بلین ڈالر ہونے کا تخمینہ لگایا گیا ہے جو کہ 2022 میں 30.8 بلین ڈالر سے 5.8 فیصد کی جامع سالانہ شرح نمو ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی