5 ویں چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو (سی آئی آئی ای) جاری ، پاکستانی نمائش کنندگان نے کہا ہے کہ چین غیرملکی مصنوعات کے لئے خاص مارکیٹ ہے،ہم یہاں ملنے والے صارفین کے ساتھ کاروبار جاری رکھ سکتے ہیں،چینـپاک تجارتی اور سرمایہ کاری تعاون کی بدولت حالیہ برسوں میں چین کو پاکستان کی مجموعی برآمدات میں مسلسل اضافہ ہوا ۔ ایشیا انٹرنیشنل ٹریڈنگ کے سی ای او عمران راہ نے چائنا اکنامک نیٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا یہ ہمارے پاس ہر سال ملنے والے بہترین مواقع میں سے ایک ہے!، سی آئی آئی ای ایک 6 دن کا ایونٹ ہے لیکن یہ ہماری سال کے 365 دنوں کے لیے بہت سارے صارفین کے ساتھ اکٹھا ہونے میں مدد کرتا ہے، یہاں برانڈنگ موشن کے ساتھ، ہماری مصنوعات کو پسند کرنے والے صارفین ہم سے خریدتے رہتے ہیں۔۔ 5 سے 10 نومبر تک شیڈول، 5 ویں چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو (سی آئی آئی ای) دنیا بھر کی کمپنیوں کو اپنی مصنوعات کی نمائش، اپنے برانڈز کو فروغ دینے اور دنیا کی دوسری سب سے بڑی معیشت میں مزید کاروباری شراکت دار تلاش کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کر تی ہے۔ ہاتھ سے بنے ہوئے قالین، شال اور سکارف جیسے غیر ملکی دستکاری کی نمائش کرتے ہوئے، عمران نے سی ای این کو بتایا کہ ہمارا بنیادی مقصد صرف چھ دن نہیں ہے، ہم نے سال بھر فروغ دیا، اور ہم یہاں ملنے والے صارفین کے ساتھ کاروبار جاری رکھ سکتے ہیں۔
ونزا جیولری کے بانی کے سی ای او کے اسسٹنٹ اور ایٹلینٹک کمپنی لمیٹیڈ (Atlantis Co., Ltd)کے سی ای او جاوید موہل نے کہا ہمیں سی آئی آئی ای میں شرکت کرنے کا بہت اچھا تجربہ تھا کیونکہ اس نے ہمارے کاروبار کو بڑھانے اور دوسرے کاروباری شراکت داروں کے ساتھ بات چیت کرنے میں بہت مدد کی ہے۔'' ایک پاکستانی زیورات کا برانڈ، انہوں نے مزید کہا کہ وہ پاکستانی فن ثقافت، ہاتھ سے تیار کردہ دستکاری کو پھیلانا اور اس کے جوہر اور خوبصورتی کو دنیا کے ساتھ بانٹنا چاہیں گے۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق ایشیاکے سیلز مینیجر اسماعیل، نے کہا کہ آپ بہت سے اعلیٰ معیار کے صارفین سے رابطہ کر سکتے ہیں جن سے آپ عام طور پر نہیں ملتے ہیں۔ جب ایکسپو ختم ہوتی ہے، ہم اپنے کلائنٹس کے ساتھ تعاون کی تفصیلات پر تبادلہ خیال کرتے ہیں اور حتمی کاروبار ایک سال میں ہمارے کئی اسٹورز کے ٹرن اوور کے برابر ہوسکتا ہے۔ ''یہ طرز (قالین پر) پاکستان میں سینکڑوں سالوں سے رائج ہے۔ یہ کلاسیکی خوبصورتی کے ساتھ سب سے زیادہ کلاسک نمونہ ہے،'' اسماعیل آنے والے مہمانوں کو قالین پیش کر رہے تھے۔
اور قالین کی قیمت؟ چند الفاظ میں 1,000 روپے (30,000) فروخت ہوئے۔ سی آئی آئی ای جیسے اہم پلیٹ فارمز کے ساتھ بڑھتے ہوئے چینـپاک تجارتی اور سرمایہ کاری تعاون کی بدولت، حالیہ برسوں میں چین کو پاکستان کی مجموعی برآمدات میں مسلسل اضافہ ہوا ہے۔چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق اسماعیل نے کہا حالیہ برسوں میں، چینی مارکیٹ میں دستکاری کی کارکردگی میں مسلسل اضافہ ہوا ہے، کیونکہ اب چینی لوگوں کی قوت خرید مضبوط ہو گئی ہے، اور لوگ کسی دوسری قوم سے نمایاں ثقافت اور انداز خاص طور پر غیر ملکی دستکاری کے زیادہ سے زیادہ شوقین ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ چین میں ایک بہترین مارکیٹ ہے، انہوں نے کہا کہ انہوں نے اپنی مصنوعات میں مقامی پاکستانی طرز اور ثقافت کو متعارف کرایا اور اسے محفوظ کیا جس نے زیادہ سے زیادہ چینی صارفین کو راغب کیا۔ عمران راہ نے کہا چین ایک بہت بڑی منڈی ہے۔ سی آئی آئی ای جیسے پلیٹ فارمز کی بدولت، ہم اس مارکیٹ میں پروموشن کرنے اور یہاں اپنے برانڈ کو فروغ دینے کی پوری کوشش کر رہے ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی