کیلنڈر سال 2023 کی پہلی ششماہی میں اینگرو فرٹیلائزرز لمیٹڈ کی فروخت میں 10 فیصد، مجموعی منافع میں 2 فیصد اور خالص منافع میں 1 فیصد اضافہ ہوا۔ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق کمپنی نے 82.4 بلین روپے کی آمدنی اور 22.6 بلین روپے کا مجموعی منافع پوسٹ کیا۔ خالص منافع گزشتہ سال کی اسی مدت میں 5.4 ارب روپے کے مقابلے میں 5.5 بلین روپے رہاجس کے نتیجے میں گزشتہ سال کی اسی مدت میں 4.05 روپے کے مقابلے میں 4.09 روپے فی حصص آمدنی ہوئی۔ اینگرو فرٹیلائزرز کی آمدنی 38.32 بلین روپے سے بڑھ کر 38.37 بلین روپے تک پہنچ گئی۔کمپنی نے مالی سال22 میں تقریبا 98.32 ملین روپے کا خالص نقصان رپورٹ کیا۔ تاہم مالی سال23 میں، اس نے 1.06 بلین روپے کا خالص منافع حاصل کیا، جو کہ منافع میں 1178فیصدکے نمایاں اضافے کی نمائندگی کرتا ہے۔ کمپنی نے اس مدت کے دوران فی حصص منافع کمایا۔اینگرو فرٹیلائزرز ایک پبلک لمیٹڈ کمپنی ہے۔ اسے 29 جون 2009 کو پاکستان میں اینگرو کارپوریشن لمیٹڈ کے مکمل ملکیتی ذیلی ادارے کے طور پر شامل کیا گیا تھا۔ کمپنی کھادوں، بیجوں اور کیڑے مار ادویات کی تیاری، خریداری اور مارکیٹنگ میں مصروف ہے۔
یہ لاجسٹک خدمات بھی پیش کرتا ہے۔اینگرو فرٹیلائزر پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں درج ہے۔ یہ فرٹیلائزر سیکٹر میں رجسٹرڈ دوسری سب سے بڑی کمپنی ہے، جس کی مارکیٹ کیپٹلائزیشن 102.9 بلین روپے ہے۔اینگرو فرٹیلائزرز کو افراط زر کے دباواور کرنسی کے اتار چڑھاو سے پیدا ہونے والے اہم چیلنجوں کی توقع ہے۔ تاہم کمپنی یوریا کی بلاتعطل پیداوار اور ملک کی طویل مدتی غذائی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے ان چیلنجوں پر قابو پانے کے لیے صنعت اور حکومت پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ گزشتہ چار سالوں میںکمپنی نے 2022 میں سب سے زیادہ ریونیو پوسٹ کیے۔ 2020 میں کمپنی کی فروخت میں ایک ہی کمی آئی۔ مالی سال19 میں 79 بلین روپے کی فروخت سے مالی سال20 میں کمپنی کی آمدنی گھٹ کر 75 بلین روپے رہ گئی۔ .تاہم مالی سال21 میں 90 بلین روپے کی فروخت اور مالی سال22 میں 96 بلین پوسٹ کی۔خالص منافع کے حوالے سے، کھاد بنانے والی کمپنی کی تاریخی کارکردگی میں سالوں کے دوران اتار چڑھاو آیا۔ پچھلے چار سالوں (2019-2022) میں، فرم نے 2021 میں سب سے زیادہ 21 ارب روپے کا خالص منافع کمایا۔ 2019 میں کمپنی کا خالص منافع 18 ارب روپے تھا، لیکن 2020 میں کم ہو کر 16 ارب روپے رہ گیا۔ 2021 میں خالص منافع اکیس ارب روپے تھے جو 2022 میں کم ہو کر 15 ارب روپے رہ گئے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی