i معیشت

کے الیکٹر ک کے بلوں میں تاجروں پر ظالمانہ اور جبری سیلز ٹیکس فی الفور ختم کیا جائے،حافظ نعیم الرحمنتازترین

August 02, 2022

حیدری مارکیٹ ایسوسی ایشن کی انتظامیہ کے تحت پیر کو کبوتر چوک حیدری پر سینکڑوں دکانداروں نے بجلی کے بلوں میں جبری ریٹیلرز سیلز ٹیکس کی وصولی کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا گیا،بعد ازاں دکانداروں نے کبوتر چوک سے کے الیکٹرک آفس نارتھ ناظم آبادبلاک H تک احتجاجی مارچ کیا، اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا اور مطالبہ کیا کہ کے الیکٹرک بجلی کے بلوں سے 6ہزار روپے سیلز ٹیکس فی الفور ختم کرے اور تاجروں کو نئے بل جاری کرے بصورت دیگر تاجر بجلی کے بل ادا نہیں کریں گے۔ اس موقع پر امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن، حیدری مارکیٹ ایسوسی ایشن کے صدر اختر شاہد اور دیگر نے بھی خطاب کیا جبکہ امیر ضلع وسطی وجیہ حسن، آل پاکستان آرگنائزیشن آف اسمال ٹریڈرز اینڈ کاٹیج انڈسٹری کراچی کے صدر محمود حامد، حیدری مارکیٹ انتظامیہ کے حسن جمیل، شکیل، ایاز، شفیع داؤد، محمد ندیم، جماعت اسلامی کے عرفان معطر اور دیگر بھی موجود تھے۔ حافظ نعیم الرحمن نے خطاب کرتے ہوئے تاجروں سے بھر پور اظہار یکجہتی کیا اور ایک بار پھر جماعت اسلامی کے ا س موقف کا اعادہ کیا کہ تاجروں پر یہ ظالمانہ اور جبری سیلز ٹیکس فی الفور ختم کیا جائے،اس کے نفاذ کے لیے ایف بی آر،کراچی چیمبر آف کامرس اور تاجر تنظیموں کی مشاورت سے فکسڈ ٹیکس کا ایک منصفانہ اور قابل عمل نظام وضع کرے، اگر بجلی کے بلوں میں اسے وصول کرنا ہے تو پھر ایف بی آر کا کیا کام رہ جاتا ہے؟ 150یونٹ کے استعمال کرنے والوں کے حوالے سے جو ابہام پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے اس سے باز رہا جائے اور واضح طور پر اس ٹیکس کو ختم کرنے کا اعلان کیا جائے۔

تاجر بجلی کا بل ادا کرنا چاہتے ہیں اور ٹیکس بھی دینا چاہتے ہیں لیکن ان دونوں کو ساتھ ملا کر جو ظلم کیا جا رہا ہے اسے قبول نہیں کیا جائے گا۔ ٹیکس کی واپسی تک تاجر بجلی کے بل ادا نہیں کریں گے، کے الیکٹرک اس جبری سیلز ٹیکس کی وصولی میں حکومت کی آلہ کار نہ بنے۔جماعت اسلامی تاجروں کے ساتھ ہے، تاجروں کے احتجاج کی بھر پور حمایت کرتی ہے۔ جماعت اسلامی تاجروں کے ساتھ مل کر بھر پور احتجاج کی کال دے گی اور حکومت اور کے الیکٹرک کو یہ ٹیکس واپس لینے پر مجبور کردیا جائے گا۔ کے الیکٹرک کی اووربلنگ، تیز میٹر اور ہر ماہ فیول ایڈجسٹمنٹ کے نام پر اضافی وصولی سے صارفین پہلے ہی بہت پریشان ہیں جس پر مزید ظالمانہ ٹیکس کے نفاذ سے تاجر برادری سخت مشکلات کا شکار ہو گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک نے اگر تاخیر سے ادائیگی کے سرچارج لگائے یا مارکیٹوں میں دکانداروں کی بجلی کاٹنے کی کوشش کی تو حالات کی تمام تر ذمہ داری حکومت اور کے الیکٹرک کی انتظامیہ پر عائد ہو گی۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے اختر شاہد نے کہا کہ حافظ نعیم الرحمن نے تاجروں کے مسئلے کو بھر پور طریقے سے اْٹھایا ہے جس پر ہم ان کے شکر گزار ہیں، تاجروں کا واضح اور دو ٹوک اعلان ہے کہ ہماری احتجاجی تحریک جاری رہے گی اور جب یہ ٹیکس ختم ہوگا تب ہی تحریک ختم ہو گی۔

کریڈٹ:
انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی