• Dublin, United States
  • |
  • May, 20th, 24

شِنہوا پاکستان سروس

پاکستان میں چینی بیجوں کے ثمراتتازترین

October 15, 2022

ہیفے (شِںہوا) ہرسال پاکستانی کاشتکار نظام جگسی اپنے 125 ایکڑ کھیت کے لیے 800 کلو گرام سے زیادہ ہائبرڈ چاول کے چینی بیج خریدتا ہے۔

نظام نے کہا کہ ان کی پیداوار زیادہ ہوتی ہے، یہ خشک سالی کے خلاف زیادہ مزاحمت کرتے ہیں اور میں ہائبرڈ چاول کے ایک موسم میں 1 لاکھ روپے کماسکتا ہوں۔

پاکستان چاول پیدا کرنے والے دنیا کے بڑے ممالک اور اسے برآمد کرنے والے بڑے مراکز میں سے ایک ہے۔ یہ چین کو ہرسال بڑی مقدار میں چاول برآمد کرتا ہے۔

دوسری جانب چین کی اعلیٰ پیداوار دینے والے ہائبرڈ چاول کے بیج متعارف کرانے سے پاکستانی چاول کی برآمدات میں اضافہ ہوا ہے۔

چین کے مشرقی صوبہ انہوئی کی بیج تیار کرنے والی کمپنی وِن آل گروپ کے کارکن چاول کے ہائبرڈ بیج تیار کرتے ہیں جو پاکستانی زراعت کے لئے زیادہ موزوں ہیں۔

وِن آل گروپ کے ذیلی ادارے وِن آل ہائی ٹیک سیڈ کمپنی لمیٹڈ کے ڈپٹی جنرل منیجر چھولین فینگ نے کہا کہ ہم نے 2009 سے بہتر درجہ حرارت اور ماحول سے مزاحمت کے ساتھ ہائبرڈ چاول کی اقسام تیارکرنے میں پاکستان سے تعاون کیا ہے۔ ہمارے بیجوں کی نشوونما کا دورانیہ کم اور پیداوار زیادہ ہوتی ہے جس کی فی ایکڑ پیداوار 125 من تک ہوسکتی ہے۔

چھو کے مطابق کمپنی نے 2021 میں پاکستان کو 4 ہزار 500 ٹن سے زائد چاول کے بیج برآمد کئے۔

مزید یہ کہ کمپنی نے اعلیٰ معیار کی اقسام برآمد کرنے کے ساتھ ساتھ پاکستان میں کاشتکاری کی جدید تکنیک کو بھی فروغ دیا ہے۔

وِن آل کے تکنیکی ماہرین ہرسال باقاعدگی سے مقامی کسانوں کو اعلیٰ معیار کے بیج کی اقسام اور پودے لگانے کی تکنیک متعارف کرانے بارے سرگرمیوں کا انعقاد کرتے ہیں۔

اس وقت پاکستان میں چاول کی 15 سے زائد ہائبرڈ اقسام کو فروغ دیا جاچکا ہے جو سالانہ 6 لاکھ 50 ہزار ایکڑ رقبے پر کاشت کی جارہی ہیں۔

وِن آل گروپ ان متعدد چینی زرعی اداروں میں سے ایک ہے جو زراعت کے شعبے میں پاکستان سے تعاون کررہے ہیں۔

یوآن لونگ پھنگ ہائی ٹیک ایگریکلچرکمپنی لمیٹڈ  بڑی چینی بیج کی صنعت کا حصہ ہے جو پاکستانی اداروں کے ساتھ گزشتہ 10 برس سے زائد عرصے سے تعاون کررہی ہے۔

سال 2016 کے اختتام پر بیجوں پر تحقیق کے لئے ایک مرکز قائم کیا گیا تھا جس کی تیار کردہ چاول کی 10 ہائبرڈ اقسام کی پاکستانی ادارے اب تک تصدیق کرچکے ہیں۔

چاول کے علاوہ چین کے پھلوں اور سبزیوں کے اعلیٰ معیار کے چینی بیجوں کو بھی پاکستان میں تسلیم کیا جا چکا ہے۔

انہوئی جیانگ ہوئی ہارٹی کلچر سیڈ کمپنی لمیٹڈ ہرسال پاکستان کو خربوزہ، تربوز، کالی مرچ اور دیگر پھلوں اور سبزیوں کے بہت سے بیج برآمد کرتی ہے۔ 2021 میں اس کی برآمدات کا حجم 55 لاکھ 30 ہزار یوآن (تقریباً 7 لاکھ 80 ہزار امریکی ڈالرز) تک پہنچ گیا ہے۔

انہوئی جیانگ ہوئی ہارٹی کلچر سیڈ کمپنی لمیٹڈ کے عملے کے ایک رکن شیائی ژاؤ نے بتایا کہ ہم خصوصی طور پر پاکستانی مارکیٹ کے لئے نئی اقسام کا انتخابات اور اس کی افزائش کرتے ہیں۔ خربوزے کی ایک مشہور قسم "شیانگ فائی" ہے جس کا پاکستانی مارکیٹ میں حصہ 30 فیصد ہوچکا ہے۔

عمر ایگری بزنس (پرائیویٹ) لمیٹڈ ، انہوئی جیانگ ہوئی ہارٹی کلچر کے پاکستانی شراکت داروں میں سے ایک ہے۔ یہ کمپنی ہرسال خربوزے اور پھلوں کے بیج بڑی مقدار میں درآمد کرتی ہے۔

عمر ایگری بزنس (پرائیوٹ) کے مارکیٹ ڈویلپمنٹ منیجرمحمد انصار رمضان کے مطابق چینی پھل پاکستان میں بہت مقبول ہیں، اس میں

خربوزے کی مثال لی جا سکتی ہے۔ چینی خربوزوں میں بیماری کے خلاف مزاحمت اور بہترین پیداواری صلاحیت ہوتی ہے۔ یہ رنگ اور شکل کے اعتبار سے بھی پرکشش ہیں اور مقامی اقسام کی نسبت زیادہ میٹھے ہیں، یہ ہمارے کسانوں کو زیادہ آمدنی دلاسکتے ہیں۔