• Dublin, United States
  • |
  • May, 11th, 24

شِنہوا پاکستان سروس

چینی محققین نےکورونل ماس ایجیکشن کی پہچان کے لئے نیا الگورتھم تیارکرلیاتازترین

April 22, 2024

بیجنگ (شِنہوا) چین کے محققین نے مشین لرننگ کی بنیاد پر کورونل ماس ایجیکشن (سی ایم ایز) کے کائی نیمیٹک پیرامیٹرز کے خود کار طریقے سے حصول کے لئے ایک نیا الگورتھم تیار کیا ہے۔ ایسٹروفزیکل جرنل سپلیمنٹ سیریز میں شائع شدہ ایک حالیہ تحقیقی مضمون میں خطرناک خلائی موسم کی پیش گوئی کرنے میں اس الگورتھم کی اہمیت پر روشنی ڈالی گئی ہے۔

کورونل ماس ایجیکشن بڑے پیمانے پر پلازما ہیں جو سورج سے سیاروں کے درمیان موجود خلا میں دھکیلے جاتے ہیں یہ نظام شمسی میں توانائی کے اخراج کا سب سے بڑا ذریعہ تصور ہوتے ہیں اور وہ شدید خلائی موسم کا بھی بڑا ماخذ ہیں اور یہ خلا میں انسانوں اور خلائی جہازوں کو بہت زیادہ نقصان پہنچانے کی صلاحیت رکھتے ہیں ۔

تحقیق میں کہا گیا ہے کہ چونکہ اب بہت زیادہ خلائی سرگرمیاں اور تنصیبات موجود ہیں اس لئے سی ایم ایز کا سراغ لگانا اور ان پر نگاہ رکھنے اہمیت تیزی سے بڑھ رہی ہے۔

چینی اکیڈمی برائے سائنس کے قومی خلائی سائنس مرکز کے محقق شین فینگ کے مطابق شمسی کورونا اور سیاروں کے درمیان خلا میں سی ایم ایز کا بڑھنے سے متعلق تحقیق خلائی موسم کے شعبے میں ایک اہم موضوع ہے اور اسی طرح سی ایم ایز اور زمین کے مدار کے درمیان پوزیشنل تعلقات بھی۔

یہ طریقہ کار تین مراحل شناخت، ٹریکنگ اور پیرامیٹرز کے تعین پر مشتمل ہے۔

سب سے پہلے محققین نے نیورل نیٹ ورک تیار کیا تاکہ تصاویر سے سی ایم ایز کا مشاہدہ کیا جاسکے اس کے بعد انہوں نے بائنری لیبل والے سی ایم ای حاصل کئے۔

آخر میں انہوں نے ٹائم سیریز کی تصاویر میں سی ایم ای کی حرکت کا سراغ لگایا اور سی ایم ای کے کائی نیمیٹک پیرامیٹرز جیسے رفتار، زاویہ ، چوڑائی اور مرکزی پوزیشن کے زاویہ کا تعین کیا۔

شین نے کہا ہے کہ الگورتھم نسبتا کمزور سی ایم ای سگنلز کو شناخت کرسکتا ہے اور سی ایم ایز سے متعلق درست مار فولوجی معلومات مہیا کرسکتا ہے۔ توقع ہے کہ اس سے حقیقی وقت میں سی ایم ای انتباہ اور پیشگوئیوں میں مدد ملے گی۔