• Dublin, United States
  • |
  • May, 13th, 24

شِنہوا پاکستان سروس

چین نے زائد گنجائش سے متعلق مغرب کا الزام مسترد کردیاتازترین

April 25, 2024

بیجنگ (شِنہوا) چین نے کہا ہے کہ بعض مغربی ممالک کی جانب سے چین پر ضرورت سے "زائد گنجائش" کا عائد کردہ الزام بے بنیاد ہے اور چین اسے سختی سے مسترد کرتا ہے۔

جی 7 وزرائے خارجہ اجلاس کے جاری کردہ اعلامیہ میں دعویٰ کیا گیا تھا چین کی غیر مارکیٹ پالیسیاں اور طرزعمل "زائد گجائش " کا سبب بن رہی ہے۔

چینی وزارت خارجہ کے ترجمان  وانگ وین بین نے یومیہ پریس بریفنگ میں کہا کہ چین کی توانائی شعبے میں صلاحیت " زائد گنجائش" نہیں بلکہ ماحول دوست ترقی کو درکار جدید اور انتہائی ضروری گنجائش پر مبنی ہے۔ چین کی ماحول دوست ٹیکنالوجی اور مصنوعات خاص کر نئی توانائی صنعت کی ترقی ، توانائی کے بحران سمیت موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لئے ممالک کی ضروریات کو پورا کرتی ہے اور یہ دنیا کی  ماحول دوست اور کم کاربن منصوبوں کی جانب منتقلی میں نمایاں کردار ادا کرے گی۔

ترجمان وانگ نے کہا کہ چین کی نئی توانائی صنعت میں تیز رفتار ترقی اعانت پر نہیں بلکہ معیشت اور مارکیٹ عوامل کے قوانین پر انحصار کرتی ہے۔ چین کی نئی توانائی کی مصنوعات مسابقتی ہیں کیونکہ یہ جلد شروع ہوئی ہیں اور تحقیق و ترقی میں سرمایہ کاری جاری رکھی  گئی  ہے اس لئے چین ٹیکنالوجی میں سبقت حاصل ہے۔ چین کی معاون صنعتوں ، بڑی منڈی اور بھرپور انسانی وسائل سے ملکر یہ سبقت مربوط مسابقت بن جاتی ہے۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ چین کی نئی توانائی صنعت پر زائد گنجائش کا الزام تحفظ پسندی ہے۔

وانگ نے کہا کہ بلومبرگ کے ایک تجزیے کے مطابق نئی توانائی شعبے میں چین کے معروف  کار برآمد کنندگان کی اکثریت صلاحیت کے استعمال کی شرح کو عمومی تصور کرتی ہے  جبکہ برآمدات اور پیداوار کا تناسب دیگر کارساز ممالک جیسے جرمنی، جاپان اور جنوبی کوریا کی نسبت کافی کم ہے ۔ چینی کمپنیاں عالمی منڈیوں میں الیکٹرک گاڑیاں ڈمپ نہیں کررہی ہیں کیونکہ ان گاڑیوں کی برآمدی قیمت مارکیٹ کے قوانین سے مطابقت رکھتی ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ "زائد گنجائش"  کا بیانیہ محض تحفظ پسندی کا ایک بہانہ ہے۔ چین کی نئی توانائی مصنوعات جیسے الیکٹرک گاڑیوں کی برآمد کو محدود کرنے سے ہر کوئی نقصان میں رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ چین کھلے پن کی اپنی بنیادی قومی پالیسی پر قائم ہے۔ ہم منصفانہ مسابقت کو برقرار رکھنے اور باہمی تعاون سے فائدہ اٹھانے کے لئے تمام فریقوں کے ساتھ کام کرنے کو تیار ہیں۔ وانگ نے امید ظاہر کی کہ متعلقہ ممالک بھی کھلے پن کا مظاہرہ کریں گے اور مارکیٹ معیشت کے اصولوں اور عالمی تجارتی قوانین پر عمل کرتے ہوئے چینی کاروباری اداروں کے لئے منصفانہ، شفاف، کھلا اور غیر امتیازی ماحول فراہم کریں گے۔