• Dublin, United States
  • |
  • May, 13th, 24

شِنہوا پاکستان سروس

چین نے روس کے ساتھ معمول کے تبادلوں پر امریکی الزامات مسترد کردیئےتازترین

April 24, 2024

بیجنگ (شِںہوا)چین نے روس کے ساتھ معمول کے تجارتی اور اقتصادی تبادلوں پر امریکہ کے  بے بنیاد الزامات کو سختی سے مسترد کردیا ہے۔

چینی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بین نے یومیہ پریس بریفنگ میں ان الزامات اور ممکنہ پابندیوں سے متعلق ایک سوال کے جواب میں کہا کہ چین ۔ روس معمول کے تجارتی اور اقتصادی تبادلوں پر امریکہ بے بنیاد الزامات عائد کرتا رہتا ہے جبکہ خود اس نے یوکرین کو بڑی مقدار میں امداد فراہم کرنے کا بل منظور کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دوسروں پر الزام عائد کرتے ہوئے جلتی آگ پر تیل ڈالنا محض منافقانہ اور انتہائی غیر ذمہ دارانہ رویہ ہے اور چین اسے سختی سے مسترد کرتا ہے۔

وانگ نے کہا کہ یوکرین تنازع پر چین کا موقف ہمیشہ منصفانہ اور منطقی رہا ہے، چین نے امن اور سیاسی تصفیے کے لیے بات چیت کے فروغ کی کوششیں کی ہیں۔ چینی حکومت قوانین اور ضوابط کے مطابق دوہرے استعمال کی اشیاء کی برآمد کو کنٹرول کرتی ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ چین نے نہ تو یوکرین تنازع پیدا کیا ہے اور نہ وہ اس میں فریق ہے۔ چین نے کبھی بھی آگ کو ہوا نہیں دی اور نہ ہی خودغرضی کا مظاہرہ کیا اور ہم یقینی طور پر قربانی کا بکرا بھی نہیں بنیں گے۔

وانگ  وین بین نے ایک بار پھر زور دیا کہ مساوات اور باہمی فائدے کی بنیاد پر روس اور دیگر ممالک کے ساتھ معمول کے تجارتی اور اقتصادی تبادلے چین کاحق ہے جس میں کسی دوسرے ملک کو مداخلت یا رکاوٹ پیدانہیں کرنی چاہیے ۔ چین کے جائز قانونی حقوق اور مفادات کی خلاف ورزی نہیں ہونا چاہیے۔

ترجمان وانگ نے کہا کہ یوکرین تنازع پر آگ بھڑکانا یا دوسروں کو بدنام کرنا اس کا درست حل نہیں ہے ۔ صرف تمام فریقین کے جائز سلامتی خدشات کو مدنظر رکھنا اور بات چیت سے متوازن ، مؤثر اور پائیدار یورپی سلامتی کے ڈھانچے کی تشکیل ہی پیشرفت کا درست راستہ ہے۔