• Dublin, United States
  • |
  • May, 14th, 24

شِنہوا پاکستان سروس

چین نے ہانگ کانگ میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے الزامات مسترد کردیئےتازترین

April 24, 2024

ہانگ کانگ (شِنہوا) ہانگ کانگ خصوصی انتظامی خطے میں چینی وزارت خارجہ کے کمشنر آفس نے امریکہ کے چین اور ہانگ کانگ خصوصی انتظامی خطے میں انسانی حقوق اور قانون کی حکمرانی سے متعلق حالیہ الزامات کو سختی سے مسترد کردیا ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ نے پیر کو نام نہاد "2023 کنٹری رپورٹس آن ہیومن رائٹس پریکٹسز" جاری کی تھی جس میں دیگر ممالک میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

کمشنر آفس کے ترجمان نے کہا کہ نام نہاد رپورٹ میں حقائق کو نظر انداز کرکے انہیں انہیں توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا ہے جس سے ہانگ کانگ اور چین کے اندرونی امور میں مداخلت کے امریکی مذموم عزائم بے نقاب ہوگئے۔

ترجمان نے اس بات پر زور دیا کہ چینی حکومت انسانی حقوق کے تحفظ کو انتہائی اہمیت دیتی اور ان کا احترام کرتی ہے جبکہ اس نے ہمیشہ انسانی حقوق کے فروغ اور تحفظ کو ترجیح دی ہے  اورقانون سازی، انتظامی اور عدالتی عمل میں اس کے تحفظ کو مربوط بناکر قانون کی حکمرانی کے ذریعے عوام کے حقوق کا تحفظ کیا۔

ترجمان نے کہا کہ ہانگ کانگ خصوصی انتظامی خطے نے ہمیشہ سلامتی کے ساتھ انسانی حقوق کا تحفظ کیا ، ترقی اور تعاون کے ذریعے انسانی حقوق کو فروغ دیا اور اس کی ان کامیابیوں کو سب نے تسلیم کیا ہے۔

ترجمان نے مزید کہا کہ چینی حکومت "ایک ملک، دو نظام" کے اصولوں پر مکمل، درست اور دیانتداری سے عملدرآمد کر رہی ہے۔ ہانگ کانگ کے باشندے ہانگ کانگ کا نظم و نسق اور اعلیٰ درجے کی خودمختاری، چین کی خودمختاری، سلامتی اور ترقی کے مفادات کے ساتھ ساتھ ہانگ کانگ کا ٹھوس بنیادوں پر تحفظ بھی کررہے ہیں۔ وہ ہانگ کانگ کی خوشحالی ، استحکام اور ہانگ کانگ کی خصوصیات کے ساتھ جمہوریت میں پیشرفت کی مضبوطی سے حمایت کرتے ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ حقوق جرائم کے لئے "ڈھال" نہیں بن سکتے اور قانون کے تابع کوئی بھی مہذب معاشرہ غیر قانونی اور مجرمانہ اقدامات برداشت نہیں کرتا جو قومی سلامتی کو خطرے میں ڈالتے ہیں اور معاشرتی امن کو نقصان پہنچاتے ہیں۔