• Dublin, United States
  • |
  • May, 13th, 24

شِنہوا پاکستان سروس

چین کا بین الاقوامی قمری تحقیقی اسٹیشن کے لئے نئے شراکت داروں کا اعلانتازترین

April 24, 2024

ووہان (شِنہوا) چائنہ قومی خلائی انتظامیہ نے اعلان کیا کہ بین الاقوامی قمری تحقیقی اسٹیشن  کی تعمیر اور آپریشن میں ایک ملک اور دو عالمی تنظیموں سمیت مزید شراکت دار حصہ لیں گے۔

چین کے شروع کردہ بین الاقوامی قمری تحقیقی اسٹیشن پروگرام پر تازہ ترین پیشرفت کا اعلان چین کے وسطی صوبے ہوبے کے شہر ووہان میں چین کے خلائی دن کی افتتاحی تقریب میں کیا گیا۔

چائنہ قومی خلائی انتظامیہ کے مطابق بین الاقوامی قمری تحقیقی اسٹیشن کے نئے شراکت داروں میں نکاراگوا، ایشیا بحرالکاہل خلائی تعاون تنظیم اور عرب یونین برائے فلکیات اور خلائی سائنس شامل ہیں۔ بین الاقوامی قمری تحقیقی اسٹیشن سے متعلق مختلف امور پر چین ان تینوں فریقین سے تعاون کرے گا جس میں مظاہرہ ، انجینئرنگ ، آپریشن اور اطلاق شامل ہے۔

چائنہ قومی خلائی انتظامیہ کے عہدیداروں نے تینوں فریقوں کے متعلقہ عہدیداروں کے ساتھ بین الاقوامی قمری تحقیقی اسٹیشن پر تعاون سے متعلق معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کئے ہیں۔

بین الاقوامی قمری تحقیقی اسٹیشن کی تعمیر تین مراحل میں مکمل ہوگی جبکہ اسٹیشن کا بنیادی ماڈل 2030 تک مکمل ہونے کی توقع ہے۔

چائنہ قومی خلائی انتظامیہ کے مطابق تحقیقی اسٹیشن طویل عرصے تک خود مختار طریقے سے کام کرے گا جس میں مختصر مدت کے لئے انسانی شراکت بھی ہوگی۔

چین نے 24 اپریل 1970 کو اپنے پہلا سیٹلائٹ "ڈونگ فانگ ہونگ-اول " خلا میں بھیجا تھا۔ اس دن کو چین 2016 سے اپنے خلائی دن کے طور پر مناتا آرہاہے۔