• Dublin, United States
  • |
  • May, 20th, 24

شِنہوا پاکستان سروس

آسٹریلوی بحری ہیلی کاپٹر کی ملک بدری کا چین کا اقدام معقول اور قانونی ہے، دفاعی ترجمانتازترین

May 08, 2024

بیجنگ (شِنہوا) چین کے دفاعی ترجمان نے کہا ہے کہ بحیرہ زرد کے بین الاقوامی پانیوں سے آسٹریلوی بحری ہیلی کاپٹر کو نکالنے کا چینی فوج کا اقدام معقول، محفوظ، پیشہ ورانہ اور قانونی عمل تھا۔

چینی وزارت قومی دفاع کے ترجمان ژانگ شیاؤ گانگ نے یہ بات آسٹریلیا کے وزیر دفاع رچرڈ مارلس کے دعوے کی تردید کرتے ہوئے کہی جس میں آسٹریلوی وزیر دفاع نے 4 مئی کو چینی لڑاکا طیاروں کی جانب سے  ہیلی کاپٹر کو "روکنے" کا عمل "انتہائی سنگین واقعہ" قرار دیا تھا۔

ژانگ کے مطابق چینی بحری بیڑے نے 3 سے 4 مئی تک چین کے بحیرہ زرد کے متعلقہ پانیوں میں تربیت حاصل کی جس کے دوران آسٹریلوی گائیڈڈ میزائل سے لیس بحری جہاز ایچ ایم اے ایس ہوبارٹ نے 3 مرتبہ  بحری جہاز پر موجود ہیلی کاپٹر روانہ کیا جس کا مقصد قریبی نگرانی کرنا اور چین کی معمول کی تربیتی سرگرمیوں میں خلل ڈالنا تھا۔

چینی فوجیوں نے آسٹریلوی ہیلی کاپٹر کوتنبیہ کی اور اسے  بے دخل کرنے کے لیے جائز، معقول، پیشہ ورانہ اور محفوظ آپریشن کیا جو عالمی قانون اور طرز عمل کی مکمل پاسداری کرتا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ چین آسٹریلیا پر زور دیتا ہے کہ وہ اس کی خودمختاری اور سلامتی کے خدشات کا صحیح معنوں میں احترام کرے، غلط بیانیے پھیلانا بند کرے، اپنی بحری اور فضائی افواج کی کارروائیاں اور تمام خطرناک اشتعال انگیزیاں روکے اور دونوں ممالک اور دونوں افواج کے درمیان مجموعی تعلقات کو نقصان پہنچانے سے گریز کرے۔