بیجنگ(شِنہوا)چین سمیت ان علاقوں میں 6 جی سروس تقریباً 2030 تک تجارتی طور پر دستیاب ہو جائے گی جہاں بنیادی ڈھانچے کی شرائط پوری ہوں گی۔
یہ بات 6 جی کی جدت اور ترقی کے بارے میں منعقدہ ایک فورم کے شرکاء نے بتائی، جو جاری 2024 بیجنگ ژونگ گوان کن فورم کے ساتھ منعقد ہوا۔
چائنہ کمیونیکیشنز اسٹینڈرڈز ایسوسی ایشن کے سیکرٹری جنرل ڈائی شیاؤہوئی نے کہا کہ 6جی زیادہ تیز رفتار ہے جو انتہائی کم وقت صرف کرتا ہےاور رابطے کی بے پناہ صلاحیت کے ساتھ ساتھ یہ مصنوعی ذہانت، ذہین طرزفکر اور دیگر ٹیکنالوجیز کے درمیان گہرے ربط میں بھی انتہائی کارآمد ہوسکتا ہے۔
چائنہ موبائل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے جنرل مینیجر ہوانگ یوہونگ نے کہا کہ 6جی نہ صرف رابطے کی خدمات فراہم کرتا ہے بلکہ شعور اورحساب کتاب جیسی خدمات بھی فراہم کرتا ہے جوموبائل کمیونیکیشن نیٹ ورک کو ایک موبائل انفارمیشن نیٹ ورک میں ترقی دینے میں مدد گار ہوگا۔
اس موقع پرچائنہ موبائل کمیونیکیشنز گروپ کے ڈپٹی جنرل مینیجر گاؤ تونگ چھنگ نے کہا کہ 6جی طرز زندگی، پیداوار کےطریقہ کار اور سماجی حکمرانی میں اختراعات سے متعلق تبدیلیوں کو فروغ دے گا۔
بیجنگ میونسپل گورنمنٹ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل شو شن چھاو نے کہا کہ "بیجنگ نے عوامی ٹیسٹ پلیٹ فارم کے قیام میں پیش قدمی کی ہے اور 6جی اوپن ٹیسٹ نیٹ ورک کی تعمیر شروع کر دی گئی ہے۔