خشک سالی سے میکسکو کی جھیل میں ہزاروں کی تعداد میں مردہ مچھلیاں پائی گئیں۔موسمیاتی تبدیلوں کے اثرات ناصرف انسان بلکہ بے زبان جاندار بھی بھگت رہے ہیں اور یہ اثرات کسی ایک خطے نہیں بلکہ دنیا بھر میں رونما ہو رہے ہیں۔امریکیمیڈیاکے مطابق میکسیکو کی شمالی ریاست چیہواہوا کی جھیل میں پانی خشک ہونے سے ہزاروں کی تعداد میں مچھلیاں مر گئیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق مقامی ماہرین نے مچھلیوں کے مرنے کی وجہ خشک سالی قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ مچھلیاں طویل خشک سالی کی وجہ سے مری ہیں۔ماہرین نے کہا کہ گرمی کی شدت میں اضافہ ہوا ہے اور زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 40ڈگری تک ریکارڈ کیا گیا جس کے سبب جھیل میں پانی کی سطح کم ہوگئی ہے۔سرکاری اعداد و شمار کے مطابق کسی نہ کسی قسم کی خشک سالی میکسیکو کے تقریبا 90فیصد حصے کو متاثر کر رہی ہے جس کی شرح 2011کے بعد سب سے زیادہ ہے۔سرکاری اعداد و شمار میں مزید بتایا گیا ہے کہ خشک سالی سے ریاست چیہواہوا خاص طور پر شدید متاثر ہوئی ہے اور اس کا بیشتر علاقہ خشکی کی انتہائی سطح کی لپیٹ میں ہے۔مقامی ماہرین کے مطابق دیگر جاندار بھی خشک سالی سے متاثر ہو رہے ہیں جبکہ خشک سالی کی وجہ سے کسانوں کو کاشتکاری میں بھی مسائل کا سامنا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی