سعودی عرب نے ان شہریوں کے خلاف کریک ڈاون شروع کردیا ہے جو آن لائن پلیٹ فارمز پر غزہ سے جاری جنگ سے متعلق اسرائیل کے خلاف تنقیدی خیالات کا اظہار کررہے ہیں۔ بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق یہ کریک ڈان ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب سعودی عرب نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پرلانے کا عندیہ دیا ہے لیکن صرف اس صورت میں جب اسرائیل فلسطینی ریاست کے قیام کو تسلیم کرنے پر رضامند ہو جائے۔ رپورٹ کے مطابق نامعلوم سفارتی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ حراست میں لیے گئے افراد میں ایک ایگزیکٹو بھی شامل ہے جو سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی سربراہی میں اہم اقتصادی منصوبے ویژن 2030 میں شامل کمپنی کے لیے کام کرتے تھے۔ سعودی عرب میں لوگوں کو آن لائن پلیٹ فارمز پر اظہار خیال کرنے پر گرفتار کیا جانا ایک عام بات ہے، چاہے وہ تبصرے 10 سال پہلے کیے گئے ہوں، مملکت میں آزادی اظہار اور سیاسی اظہار پر بھی سخت پابندیاں لگ چکی ہیں۔ بلومبرگ کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ حراست میں لیے گئے ایک شخص نے کہا تھا کہ اسرائیل کو کبھی معاف نہیں کیا جانا چاہیے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی