پاپوانیوگنی میں لینڈسلائیڈنگ نے تباہی مچا دی، جس کے نتیجے میں 670افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق پاپوانیوگنی میں گزشتہ چند روز سے شدید لینڈ سلائیڈنگ جاری ہے، جس کے نتیجے میں ایک گائوں مٹی میں دھنس گیا ہے، تودے تلے دبنے سے 670 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، متعدد شہری مٹی کے تودوں میں دبے ہونے کی وجہ سے مزید ہلاکتوں کا خدشہ ہے۔لینڈسلائیڈنگ کی وجہ سے سیکڑوں گھر تباہ، متعدد علاقے بھی زد میں آکر متاثر ہوئے ہیں، ریسکیو اہلکاروں کی جانب سے لاپتہ افراد کی تلاش کیلئے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ تاحال لینڈ سلائیڈنگ سے ہونے والی تباہی کا تخمینہ نہیں لگایا جا سکا ہے اور اس وقت جاری خطرناک صورتحال کے باعث امدادی کاموں میں بھی رکاوٹ سامنے آ رہی ہے، تودے کے ملبے سے اب تک صرف 5لاشیں ہی نکالی جا سکی ہیں۔مقامی انتظامیہ کی جانب سے فراہم کردہ اعداد وشمار کے تحت پاپوانیوگنی میں تعینات عالمی ادارے کی سربراہ سیرہان ایکٹورپراک نے کہا ہے کہ جمعے کو ہونے والی لینڈسلائیڈنگ سے 150سے زائد گھر بھی ملبے کا ڈھیر بن گئے تھے، زمین اس وقت بھی سرک رہی ہے، چٹانیں گر رہی ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ دبا ئوکی وجہ سے ہموار زمین دھنس رہی ہے اور پانی بہہ رہا ہے، جس کی وجہ سے خطے میں ہر کسی کو بدترین خطرات لاحق ہیں، 250سے زائد گھر خالی کرا دیے گئے اور مکینوں کو عارضی پناہ گاہوں میں منتقل کر دیا گیا، اس کے علاوہ ایک ہزار 250افراد بے گھر ہوئے ہیں۔سیرہان ایکٹورپراک نے کہا کہ لوگ اپنی مدد آپ کے تحت ملبے تلے دبی لاشیں نکالنے کی کوشش کر رہے ہیں اور لاٹھیوں بیلچوں اور دیگر اوزاروں سے کھدائی کر رہے ہیں، علاقے میں ایلیمنٹری سکول، چھوٹے کاروبار اور سٹالز، گیسٹ ہائوسز اور پٹرول پمپس بھی ملبے تلے دفن ہو چکے ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی