امریکی ایوان نمائندگان کی سابق سپیکر نینسی پیلوسی نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو سے سات اکتوبر کو حماس کے حملے پر مستعفی ہونے کا مطالبہ کرتے ہوئے اسرائیلی وزیر اعظم کو امن کی راہ میں "رکاوٹ" قرار دیاہے۔ پیلوسی کا یہ بیان امریکی ڈیموکریٹس اور اسرائیلی وزیر اعظم کے درمیان بڑھتی دراڑ کا ایک واضح ثبوت ہے۔پیلوسی نے امریکی ٹی وی چینل کو دیے گئے ایک انٹرویو میں نیتن یاہو پرسکیورٹی کی ناکامیوں پر تنقید کی جس کی وجہ سے اچانک حملہ ہوا جس میں 33امریکیوں سمیت ایک اندازے کے مطابق 1,200افراد ہلاک ہوئے۔ پیلوسی نے کہاکہ "ان کے(اسرائیلی) انٹیلی جنس افسر نے استعفی دے دیا اور انہیں مستعفی ہو جانا چاہیے،84سالہ پیلوسی نے نیتن یاہو کو مشرق وسطی میں امن کی راہ میں "رکاوٹ" قرار دیتے ہوئے کہا کہ مجھے نہیں معلوم کہ نیتن یاہو امن سے خوفزدہ ہے یا امن سے قاصر ہے یا صرف امن نہیں چاہتا تھا، انہوں نے وضاحت کی کہ نیتن یاھو تنازعے کے دو ریاستی حل کی راہ میں رکاوٹ ہے۔پیلوسی نے یوکرین، اسرائیل اور تائیوان کے لیے غیر ملکی امدادی پیکجوں کی منظوری دے کر تنہائی پسند ریپبلکنز کو چیلنج کرنے پر ایوان کے اسپیکر مائیک جانسن کی بھی تعریف کی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی