نائجیریا میں اسکول کی عمارت گرنے سے 16 طلبا سمیت 22 افراد ہلاک ہوگئے۔ غیرملکی میڈیا کے مطابق پلیٹیو اسٹیٹ کے جوس نارتھ ڈسٹرکٹ میں سینٹ اکیڈمی اسکول کے کلاس رومز کی چھت سر پر گرنے کے بعد پھنسے ہوئے طلبہ ملبے کے نیچے سے مدد کے لیے پکارتے رہے۔ ملبہ ہٹانے والوں نے بچوں کو بچانے کی کوشش کرتے رہے جبکہ اس دوران موقع پر موجود والدین بھی اپنے بچوں کو ڈھونڈنے کے لیے بھاگ دوڑ کرتے رہے۔۔ حکام نے ابھی تک صرف یہ کہا ہے کہ کئی طالب علم ہلاک ہوئے ہیں لیکن اے ایف پی کے ایک رپورٹر نے ہسپتال کے ایک مردہ خانے میں پانچ اور دوسرے میں 11 لاشیں دیکھی ہیں جہاں ان سب بچوں نے اسکول یونیفارم پہن رکھا تھا۔ ہسپتال کے بستر پر اپنی والدہ کے ساتھ موجود زخمی طالب علم ولیہ ابراہیم نے اے ایف پی کو بتایا کہ میں کلاس میں داخل ہوا تو پانچ منٹ سے زیادہ نہیں ہوا تھا میں نے ایک آواز سنی اور اس کے بعد میں نے خود کو یہاں پایا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم کلاس میں بہت سے بچے ہیں اور ہم اپنے امتحانات دے رہے تھے۔ نیشنل ایمرجنسی مینجمنٹ ایجنسی نے کہا کہ دو منزلہ عمارت ہاسنگ سینٹ اکیڈمی گرنے سے متعدد طلبہ ہلاک ہو گئے البتہ ایجنسی طلبہ کی تعداد یا دیگر تفصیلات نہیں بتائیں۔ جائے وقوعہ پر موجود ایک مقامی شخص چیکا اوبیوہا نے اے ایف پی کو بتایا کہ اس نے جائے وقوعہ پر کم از کم آٹھ لاشیں دیکھی ہیں جبکہ درجنوں افراد زخمی بھی تھے۔ انہوں نے بنگھم یونیورسٹی کے ٹیچنگ ہسپتال کے مردہ خانے میں 11 لاشیں دیکھی ہیں اور جوز کے لیڈی آف اپوسٹلز ہسپتال کے مردہ خانے میں پانچ میتیں لی گئی ہیں۔ ہمارے لیڈی آف اپوسٹلز ہسپتال کے حکام نے بتایا کہ کم از کم 15 بچوں کو بچا لیا گیا جبکہ زخمی طلبہ کا علاج جاری ہے۔ عمارت کی تعمیر کے معیارات کے نفاذ میں لاپرواہی اور ابتر معیار کے مواد کے استعمال کی وجہ سے عمارتوں کے گرنے کے واقعات افریقہ کی سب سے زیادہ آبادی والے ملک میں اکثر رونما ہوتے رہتے ہیں۔ 2021 میں نائیجیریا کے اقتصادی دارالحکومت لاگوس میں زیر تعمیر اونچی عمارت گرنے سے کم از کم 45 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ اگلے سال لاگوس کے ایبوٹے میٹا علاقے میں ایک تین منزلہ عمارت گرنے سے دس افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ تعمیراتی آفات کی تحقیقات کرنے والے جنوبی افریقی یونیورسٹی کے ایک محقق کے مطابق 2005 سے اب تک لاگوس میں کم از کم 152 عمارتیں گر چکی ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی