مصر امریکہ کو اپنے مطالبات کی فہرست پیش کرے گا جن میں رفح سے اسرائیلی فوج کے انخلا کا مطالبہ بھی شامل ہے۔عرب میڈیا کے مطابق مصری تجویز میں پوری کراسنگ اور اس کے گردونواح سے اسرائیلیوں کا غیر مشروط انخلا اور پھر اسے فلسطینیوں کے ذریعے چلانے کی تجویز بھی شامل ہے۔ مصر نے فلسطینی فریق کے ساتھ مل کر غزہ کو امداد کی فراہمی پر زور دیا گیا ہے جبکہ امداد کے بہائو کے لیے فوری حل اور طریقہ کار تجویز کیا گیا۔اس تجویز میں اسرائیل کی رفح کراسنگ پر موجودگی کو ختم کرنے اور تل ابیب کو کراسنگ یا کوآرڈینیشن سے متعلق کسی بھی معاملے میں مداخلت سے روکنے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔یہ پیش رفت قاہرہ میں مصری-امریکی-اسرائیلی میٹنگ کے بعد ہوئی جس میں کراسنگ پر بات چیت کی گئی۔ قاہرہ نے تمام فریقوں کو اس بات کی تصدیق کی ہے کہ رفح کراسنگ کو اس وقت تک نہیں کھولا جائے گا جب تک اس کے فلسطینی حصے پر اسرائیلی کنٹرول برقرار ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ قاہرہ امریکی صدر جو بائیڈن کی حالیہ تجویز کی روشنی میں غزہ میں جنگ بندی کے مذاکرات کی طرف واپسی کے لیے بھرپور کوششیں کر رہا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی