امریکہ کی جانب سے فلسطین کی رکنیت سے متعلق قرارداد اپریل میں کو سلامتی کونسل میں ویٹو کئے جانے کے باعث اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا 10 واں ہنگامی خصوصی اجلاس 10 مئی کو دوبارہ طلب کرلیا گیا ہے۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر کی ترجمان مونیکا گرے لے نے کہا کہ جنرل اسمبلی کے صدر ڈینس فرانسس نے رکن ممالک کو آگاہ کیا ہے کہ وہ 10 مئی کو ای ایس ایس کا مکمل اجلاس طلب کریں گے۔ فرانسس نے 26 اپریل کو رکن ممالک کو ایک خط لکھا تھا جس میں انہیں آگاہ کیا گیا تھا کہ ہنگامی خصوصی اجلاس کی بحالی کی درخواست سعودی عرب، موریطانیہ اور یوگنڈا نے عرب گروپ کے چیئرمین، اسلامی تعاون تنظیم کے چیئرمین اور غیر وابستہ تحریک کے رابطہ بیورو کے چیئرمین کی حیثیت سے دی ہے۔ امریکہ نے 18 اپریل کو فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے سے متعلق قرارداد کو سلامتی کونسل میں ویٹو کردیا تھا۔ اقوام متحدہ میں فلسطین کے مستقل مبصر ریاض منصور نے امید ظاہر کی ہے کہ جنرل اسمبلی سلامتی کونسل سے مطالبہ کرے گی کہ وہ ہنگامی خصوصی اجلاس میں اس معاملے پر نظر ثانی کرے۔ انہوں نے جنرل اسمبلی میں امریکہ کے ویٹو استعمال کرنے سے متعلق کہا کہ اب ہم 10 مئی کو 10 ویں ہنگامی خصوصی اجلاس میں اس معاملے کو جنرل اسمبلی میں اٹھائیں گے اور یقین رکھتے ہیں کہ عالمی برادری کا یہ نمائندہ ادارہ اقوام متحدہ میں فلسطینی ریاست کی رکنیت کی مکمل حمایت کرے گا اور سلامتی کونسل سے مطالبہ کرے گا کہ وہ رکنیت سے متعلق ہماری درخواست پر مثبت انداز میں نظر ثانی کرے۔ اقوام متحدہ کے قوانین کے مطابق جنرل اسمبلی میں نئے ارکان کی شمولیت سے قبل اس کی سلامتی کونسل سے منظوری ضروری ہے۔ اگر سلامتی کونسل درخواست منظور نہیں کرتی یا اس پر غور ملتوی کردیتی ہے تو کونسل اس پر جنرل اسمبلی میں ایک خصوصی رپورٹ پیش کرتی ہے جس میں درخواست پر نظرثانی کا کہا گیا ہوتا ہے۔ فلسطینی علاقے پر اسرائیلی قبضے سے متعلق 10 ویں ہنگامی خصوصی اجلاس کا پہلا اجلاس اپریل 1997 میں ہوا تھا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی