چین میں کئی پراسیکیوٹرز نے حال ہی میں 16کمپنیوں کے خلاف مقدمہ دائر کیا ہے جن پر الزام لگایا گیا ہے کہ انہوں نے ملازمت کی امیدوار خواتین کیلئے حمل کے ٹیسٹ کو لازمی قرار دیا ہے۔اگرچہ چینی قانون واضح طور پر آجروں کو حمل کا ٹیسٹ بطور امتحانِ ملازمت کے کروانے سے منع کرتا ہے لیکن کچھ کمپنیاں بچے کی پیدائش کے بعد ماں کی چھٹیوں اور سہولیات کے اخراجات کو لیکر اتنی فکر مند ہیں کہ وہ اس بات کو یقینی بنانے کو ترجیح دیتی ہیں کہ وہ جن خواتین کو ملازمت پر رکھ رہی ہیں کہیں وہ حاملہ تو نہیں۔رواں ماہ کے اوائل میں چین کے صوبہ ژی جیانگ سو کے ضلع نانٹونگ میں استغاثہ نے اعلان کیا کہ انہوں نے 16کمپنیوں کے خلاف ملازمت کی امیدوار خواتین میں حمل جانچنے کے غیرقانونی اقدام پر مقدمہ دائر کیا ہے۔الزام میں یہ بات بھی شامل کی گئی ہے کمپنیوں نے خواتین کے ملازمت میں مساوی مواقع کے حق کی بھی خلاف ورزی کی ، ایک امیدوار کو حاملہ ہونے کے انکشاف کے بعد مسترد کر دیا گیا تھا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی