اسرائیلی وزیر دفاع یوآو گیلنٹ نے کہا ہے جنگ بندی کے لیے پراسس شروع ہونے پر اسرائیل غزہ میں حماس کی حکمرانی کا تسلسل قبول نہیں کرے گا۔ اس لیے اس امر کا جائزہ لیا جا رہا ہے کہ غزہ میں حماس کے متبادل کے طور پر کسے حکمرانی دی جا سکتی ہے۔ انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ جب ہم اپنی اہم فوجی کارروائیاں کر رہے ہیں تو اسرائیلی دفاعی اسٹیبلشمنٹ اس کے ساتھ ساتھ حماس کی جگہ متبادل حکمرانی کے سوال پر بھی غور کر رہی ہے۔یوآو گیلنٹ نے حماس کے ساتھ جنگ بندی کے بعد کے منصوبے کے بارے میں مزید کہا کہ ہم غزہ کے مختلف حصوں کو آپس میں الگ تھلگ کر دیں گے (کاٹ دیں گے)، جہاں حماس کے کارکنوں کی عمل داری باقی نہ رہے گی بلکہ انہیں ان علاقوں سے نکال باہر کیا جائے گا۔انہوں نے کہا حماس کی جگہ ایسی گروپوں کو آگے لایا جائے گا جو اسرائیل کے لیے نہیں حماس کے لیے خطرہ ثابت ہوں گے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی