اسرائیل کے چار مزید یرغمالیوں کی غزہ میں قید کے دوران ہلاکت کی تصدیق کر دی گئی ہے۔ اسرائیلی فوج کی طرف سے بھی ان کی ہلاکتوں کی اطلاع ان کے اہل خانہ کو باضابطہ طور پر دے دی گئی ہے۔ یہ چاروں اسرائیلی یرغمالی سات اکتوبر 2023کو تقریبا آٹھ ماہ قبل حماس کے حملے میں اٹھا لیے گئے تھے اور ان کے اہل خانہ تب سے اپنی حکومت سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ ان یرغمالیوں کی رہائی کے لیے حماس کے ساتھ جنگ بندی معاہدہ کیا جائے۔اسرائیلی فوج کے اعلی ترین ترجمان رئیر ایڈ مرل ڈینئیل ہگاری نے اپنے ایک ویڈیو بیان میں کہا کہ ان چاروں اسرائیلی یرغمالیوں کو خان یونس کے علاقے میں حماس کے خلاف آپریشن کے دوران ایک ساتھ مارا گیا ہے۔ اسرائیلی فوج نے ان چاروں یرغمالیوں کے نام بھی جاری کر دیے ہیں۔ ان کے نام بالترتیب چیم پیری، یورام میٹ زگر ، امیرام کوپر اور نداپوپل ویل بتائے گئے ہیں۔یہ یرغمالی ایک اسرائیلی فوجی کارروائی میں اس وقت مارے گئے ہیں جب امریکی صدر جوبائیڈن نے ان کی رہائی اور غزہ میں جنگ بندی کے لیے تین مراحل پر مبنی ایک روڈ میپ دیا ہے۔ مگر اسرائیلی حکومت نے ابھی تک اس روڈ میپ کو باقاعدہ طور پر مان کر یرغمالیوں کی رہائی اور جنگ بندی کے لیے آگے بڑھنے کے بجائے اسے محض بیانات کا موضوع بنا رکھا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی