جرمنی کی عدالت نے روسی نژاد جرمن شہری کو پابندیوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے روس کو فوجی استعمال کے لیے الیکٹرونکس فروخت کرنے کے الزام میں 6سال اور 9ماہ قید کی سزا سنا دی۔عالمی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اسٹٹگارٹ کی عدالت نے فیصلے میں کہا کہ 59سالہ شہری نے جنوری 2020سے مئی 2023کے دوران ایک لاکھ 20ہزار پارٹس روس کو فروخت کیے، جو فوجی مقاصد کے لیے استعمال ہوسکتے ہیں،عدالت نے بتایا کہ ان پارٹس میں روس کی جانب سے یوکرین کے خلاف استعمال کیے گئے اورلین-10ڈرون میں استعمال ہونے والی چیزیں بھی شامل ہیں،فیصلے میں کہا گیا کہ 2022میں جنگ شروع ہونے کے بعد مذکورہ شہری نے پارٹس کی روسی کمپنیوں کو فروخت کی شکل تبدیل کردی، انوائسز اور شپنگ کے دستاویزات میں منزل ہانگ کانگ اور ترکیہ ظاہر کیا۔عدالت نے کہا کہ ان کا یہ عمل فروعی 2022کے بعد عائد پابندی کی صوررت حال کے تحت مجرمانہ فعل ہے،جرمن عدالت نے پرائیویسی قواعد کے تحت ملزم کا نام ظاہر نہیں کیا لیکن کہا کہ اس نے جرم کا اعتراف کیا اور پشیمانی کا اظہار کی، معطل شدہ مختصر عدالتی فیصلہ سزا پانے والے شہری کی 54سالہ اہلیہ نے وصول کیا۔یورپی یونین نے 2014میں یوکرین سے کریمیا کا علاقہ واپس لینے کے بعد روس کے ساتھ اس طرح کی لین دین پر پابندی عائد کردی تھی اور 2022میں یوکرین پر حملے کے نتیجے میں ماسکو پر پابندیوں میں مزید توسیع کردی گئی ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی