حماس کے ایک سینئیر رہنما نے غزہ میں جنگ بندی کے لیے پیش کیے گئے امریکی فارمولے کو لفظوں کا گورکھ دھندہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ حماس کو امریکہ کی طرف سے کوئی ایسی تحریری یقین دہانی نہیں کرائی گئی جو اس بات کی مظہر ہو کہ جوبائیڈن جو کچھ کہہ رہے ہوں اس پر عمل بھی کیا جائے گا، فلسطینی مزاحمتی گروپ حماس کے بیروت میں مقیم سینئیر رہنما اسامہ حمدان نے کہا کہ ابھی تک ہمیں امریکیوں کی طرف سے ایسی کوئی تجویز لکھی ہوئی شکل میں نہیں دی کی گئی نہ کوئی تحریری دستاویز ہے اور نہ کوئی ایسا وعدہ ہے۔ جیسا کہ جوبائیڈن نے اپنی تقریر میں کہا ہے۔ حماس رہنما نے مزید کہا کہ اصل بات یہ ہے کہ جوبائیڈن اسرائیل کے اس انکار کو اپنی تقریر کے ذریعے'' کور اپ ''دینے کی کوشش کر رہے ہیں جو انکار اسرائیل نے ماہ مئی کے شروع میں حماس کی طرف سے منظور کردہ تجاویز پر کیا ہے۔اسامہ حمدان نے کہا کہ حماس ہر اس جنگ بندی کی ڈیل کو قبول کرے گی جو حماس کے دو بنیادی نکات 'مکمل جنگ بندی' اور 'علاقے سے اسرائیلی فوج کے مکمل انخلا ' کو تسلیم کرتی ہو۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی