جاپان میں پیدائش کی شرح کم اور اموات میں اضافے کے باعث ملک کی آبادی میں مسلسل 15ویں سال کمی ریکارڈ کی گئی ہے، عرب میڈیا کے مطابق جاپان کی آبادی میں گزشتہ 15سال سے مسلسل کمی ہو رہی ہے،جاپان میں گزشتہ 15سال کے دوران آبادی میں 5لاکھ کی کمی ہوئی کیونکہ پیدائش کی شرح کم اور اموات بڑھ رہی ہیں۔ گزشتہ سال جاپان میں ملکی تاریخ میں سب سے کم بچوں کی پیدائش ہوئی جو سات لاکھ 30ہزار تھی۔ اسی طرح گزشتہ سال سب سے زیادہ 15لاکھ 80ہزار اموات ہوئیں۔ رواں سال کے آغاز پر یکم جنوری کو جاپان کی آبادی 12کروڑ 49لاکھ تھی۔جاپان کی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کئے گئے ڈیٹا کے مطابق غیرملکی شہریوں کی شرح 11فیصد بڑھی اور ان کی جاپان میں آبادی پہلی بار 30لاکھ ہو گئی ہے۔ غیرملکیوں کی تعداد جاپان میں اب کل آبادی کا تقریبا 3فیصد ہیں اور زیادہ تر 15سے 64سال کے درمیان کام کرنے والے ہیں۔ جاپان کی حکومت نے شادی شدہ افراد کو زیادہ بچے پیدا کرنے کی ترغیب دینے کے لیے 2024کے بجٹ میں 34ارب ڈالر مختص کیے ہیں۔ یہ رقم نوزائیدہ بچوں کی دیکھ بھال اور تعلیم کے لیے سبسڈی میں اضافے پر خرچ کی جائے گی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی