امریکہ کے سابق قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن نے زور دے کر کہا ہے کہ یرغمال بنائے گئے اسرائیلیوں کی بازیابی کا واحد راستہ رفح کی سرنگوں میں داخل ہونا اور حماس کو ختم کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ غزہ اور مغربی کنارے کے بعض علاقوں کی معیشت ناقابل عمل صورت حال سے دوچار ہے، جب کہ اندرونی تقسیم کے باوجود اسرائیل حماس کو ختم کرنے کے لیے متحد ہے۔انہوں نے کہا کہ دو ریاستی حل ایک پیچیدہ مسئلہ ہے اور ہم ابھی تک اس سے بہت دور ہیں۔جان بولٹن نے کہا کہ اسرائیل ایران کے خلاف اپنے دفاع کے لیے کام کر رہا ہے۔ ان کا اشارہ اسرائیلی ردعمل کی طرف تھا جس میں حال ہی میں اسرائیل نے تہران کے جنوب میں نطنز جوہری کمپلیکس سے کچھ فاصلے پر ایک فضائی اڈے کو نشانہ بنایا تھا۔بولٹن نے مزید کہا کہ اسرائیل حماس کو ختم کرنے کے بعد حزب اللہ کا مقابلہ کرنے پر توجہ دے گا۔انہوں نے واضح کیا کہ اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان کشیدگی ایک جامع جنگ میں بدل سکتی ہے جو کہ ناقابل قبول ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی