امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے کہا ہے کہ لبنانی حزب اللہ کے اشتعال انگیزی اسرائیل اور لبنان کو کھلی جنگ میں گھسیٹنے کا باعث بن رہی ہے۔ اپنے اسرائیلی ہم منصب یوآو گیلنٹ کے ساتھ پینٹاگان میں ملاقات کے موقع پر انہوں نے کہا کہ اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان ایک نئی جنگ آسانی سے ایک علاقائی جنگ میں بدل سکتی ہے جس کے مشرق وسطی کے لیے سنگین نتائج برآمد ہوں گے،انہوں نے کہا کہ اس طرح کی جنگ لبنان کے لیے تباہ کن ہو گی اور بے گناہ اسرائیلیوں اور لبنانی شہریوں کے لیے تباہی کا باعث بنے گی،آسٹن نے مزید کہا کہ مزید کشیدگی کو روکنے کے لیے سفارت کاری بہترین طریقہ ہے، اس لیے ہم فوری طور پر ایک ایسے سفارتی معاہدے تک پہنچنے کے لیے کوشاں ہیں جو اسرائیل کی شمالی سرحد پر مستقل طور پر امن بحال کرے اور اسرائیل ، لبنان سرحد کے دونوں جانب شہریوں کو محفوظ طریقے سے اپنے گھروں کو لوٹنے کے قابل بنائے،غزہ کی پٹی کے حوالے سے امریکی وزیر دفاع نے گیلنٹ کو بتایا کہ ہم غزہ میں شہریوں کے تحفظ کو یقینی بناتے ہوئے فوجی کارروائیوں میں اسرائیل کی حمایت کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مغربی کنارے میں شدت پسندوں کے حملے ناقابل قبول ہیں۔ اس موقع پر اسرائیلی وزیردفاع نے کہا کہ ہم ایرانی پراکسیوں کا مقابلہ کرنے کے لیے واشنگٹن کے ساتھ مل کر کام کرنے کے منتظر ہیں،انہوں نے کہا کہ ہم حزب اللہ کے حوالے سے کسی بھی صورت حال سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں، اسرائیلی وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ حزب اللہ سے نمٹنے کے لیے سفارتی آپشن کا وقت ختم ہو رہا ہے،گیلنٹ نے امریکی وزیر دفاع کو بتایاکہ اسرائیل کسی بھی اختلافی معاملے پر بات کرنے کے لیے تیار ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی