i بین اقوامی

غزہ' زندگی جہنم بن چکی، اسرائیلی فوج کی شجاعیہ میں بمباری، 80 ہزار فلسطینی بے گھرتازترین

July 01, 2024

غزہ کے علاقے شجاعیہ میں اسرائیلی فوج کی تازہ فضائی کارروائیوں میں تقریبا 80 ہزار مزید فلسطینی بے گھر ہوگئے ہیں، جب کہ گزشتہ روز رفح اورخان یونس میں اسرائیلی فورسز نے مزید 6 فلسطینیوں کو شہید کردیا۔ رپورٹ کے مطابق غزہ کے علاقے شجاعیہ میں اسرائیلی فوج کے حملوں کا سلسلہ مسلسل چوتھے روز بھی جاری رہا، جس کے نتیجے میں مزید ہزاروں فلسطینی بے گھر ہوگئے ہیں اور وہ عارضی کیمپوں میں پناہ لینے پر مجبور ہیں۔ اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ انسانی امور (او سی ایچ اے) کے مطابق غزہ کے علاقے شجاعیہ میں جمعرات کو شروع ہونے والے حملوں کے بعد اب تک 60 ہزار سے 80 ہزار افراد بے گھر ہوچکے ہیں، اسرائیلی فوج نے شہریوں کو ان علاقوں سے نکلنے کے احکامات جاری کیے تھے۔ شجاعیہ کے 50 سالہ بزرگ نے بتایا ہماری زندگی جہنم بن چکی ہے، لوگ یہاں پھنسے ہوئے ہیں اور حملے کسی بھی وقت اور مقام پر ہوسکتے ہیں، ایسی صورتحال میں اپنے گھروں سے نکلنا مزید مشکل ہے، ہمیں نہیں پتہ اپنی جان بچانے کے لیے ہمیں کہاں بھاگنا چاہیے کیوں کہ اسرائیلی فورسز غزہ میں ہر جگہ حملے کررہی ہے۔ اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم گزشتہ کئی روز سے حماس کے جنگجوں کے خلاف زمینی اور فضائی کارروائی کررہے ہیں، اور روزانہ کی بنیاد پر درجنوں دہشت گردوں کو مارا جارہا ہے۔ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ ہماری فوج ایک مشکل جنگ لڑرہی ہے اور اسرائیل اپنے مقاصد حاصل کرنے تک یہ جنگ جاری رکھے گی۔ یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے اسرائیلی وزیراعظم نے ایک انٹریو میں کہا تھا حماس کے خلاف جاری لڑائی کی شددت میں جلد کمی آئے گی لیکن یہ جنگ غزہ پر حماس کے مکمل کنٹرول کے خاتمے تک جاری رہے گی۔ نیتن یاہو کے بیان کے بعد سے غزہ کے مختلف علاقوں میں اسرائیلی فورسز کی جانب سے کارروائی میں تیزی دیکھی جارہی ہے۔ گزشتہ روز اسرائیلی فوج نے غزہ کے علاقوں رفح اور خان یونس پر فضائی کارروائی کی، جس کے نتیجے میں بچوں سمیت مزید 6 فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہوئے ہیں۔ واضح رہے کہ گزشتہ سال 7 اکتوبر کو حماس کے اسرائیلی فوج پر حملے کے بعد سے صہیونی فورسز کے ہاتھوں غزہ میں اب تک خواتین اور بچوں سمیت 37 ہزار 877 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں، جب کہ 85 ہزار 653 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی