غزہ کی پٹی کے وسطی علاقے میں واقع نصیرات بستی کے ایک اسکول پر اسرائیل کے فضائی حملے سے 30 افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوگئے۔ اس اسکول میں بے گھر فلسطینوں نے پناہ لے رکھی تھی۔ جاں بحق ہونے والوں میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں۔ طبی ذرائع نے شِنہوا کو بتایا کہ ایک اسرائیلی لڑاکا طیارے نے تین کلاس رومز پر متعدد میزائل داغے۔ حماس کے زیر انتظام غزہ حکومت کے میڈیا دفتر نے ایک بیان میں اسکول پر اسرائیلی حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسے "خوفناک قتل عام" قرار دیا اور کہا کہ اسرائیلی فوج کے مسلسل حملے شہریوں کی نسل کشی کا واضح ثبوت ہیں۔ میڈیا دفتر نے کہا کہ اسرائیل اور امریکہ انسانیت کو خطرے میں دوچار کرنے اور عالمی قوانین کو پامال کرنے والے ان جرائم کی مکمل ذمہ داری قبول کرنا چاہئے۔ اسرائیل نے اس واقعے پر تاحال کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی