فرانس کے ایک ٹی وی چینل پر نیتن یاہو کا انٹرویو نشر ہونے کے بعد سینکڑوں شہری سڑکوں پر نکل آئے ، اسرائیل کے خلاف نعرے بازی، اسرائیلی وزیر اعظم کو جھوٹا قرار دے دیا، عالمی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق فرانس کے دارالحکومت پیرس میں مظاہرین کی بڑی تعداد سڑکوں پر نکلی تاکہ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے تازہ نشر کیے گئے انٹرویوکے خلاف احتجاج کر سکے۔ فرانس کے ایک ٹی وی چینل نے نیتن یاہو کا انٹرویو غزہ میں جاری اسرائیلی جنگ کے بارے میں نشر کیا تھا۔انٹرویو کے نشر کیے جانے کے بعد سینکڑوں شہری ہاتھوں میں فلسطینی پرچم تھامے ہوئے پر امن انداز میں ٹی وی سٹیشن کے باہر جمع ہو گئے۔ ٹی وی سٹیشن ' ٹی ایف 1پیرس شہر کے مغرب میں مضافاتی علاقے میں قائم ہے۔پولیس نے مظاہرین کو ٹی وی سٹیشن کی عمارت سے دور رکھنے کے لیے بھاری نفری تعینات کی تھی۔ مظاہرین پیرس کے شہریوں کی طرف سے غزہ کے جنگ زدہ اور تباہ حال فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے نعرے لگا رہے تھے کہ 'غزہ ! پیرس تمہارے ساتھ ہے۔مظاہرین کے نعروں میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ اور اسرائیل قاتل ہے کے نعرے بھی شامل تھے۔ پیرس کے شہریوں نے نیتن یاہو کے انٹرویو میں غزہ پر اسرائیلی جنگ کو دفاعی جنگ بنا کر پیش کرنے کی یاہو کی کوشش کو اپنے سڑکوں پر نکل کر احتجاج کرکے مسترد کر دیا ۔ خیال رہے سات اکتوبر سے غزہ میں جاری اسرائیلی جنگ میں اب تک غزہ کے 36224سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔ ان میں زیادہ تعداد فلسطینی بچوں اور عورتوں کی ہے۔نیتن یاہو نے اپنے انٹرویو میں کہا ' غزہ میں شہری ہلاکتوں کی تعداد کسی بھی شہر میں ہونے والی جنگ میں سب سے کم ہے۔ جسے فرانس کے شہریوں نے مسترد کیا اور جھوٹ قرار دیتے ہوئے پیرس کی سڑکوں پر ٹی وی سٹیشن کے سامنے احتجاج کرنے پہنچ گئے۔ نیتن یاہو کا نام بین الاقوامی فوجداری عدالت کی طرف سے جنگی جرائم میں مبینہ ملوث افراد میں شامل ہونے کے بعد فرانس میں پہلا اہم انٹرویو دکھایا گیا ہے۔نیتن یاہو نے غزہ میں خوراک کی قلت اور اقوام متحدہ کے اداروں کی طرف سے قحط کی صورت حال کے بارے میں رپورٹس کو بھی ماننے سے انکار کرتے ہوئے کہا ایسی صورت حال نہیں جسے قحط کہا جا سکے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی