بائیں بازو کے اتحاد نیو پاپولر فرنٹ (این ایف پی ) نے فرانس کے قانون ساز انتخابت کے دوسرے مرحلے میں کامیابی حاصلی کر لی ہے، توقع ہے اس اتحاد کو قومی اسمبلی میں 175 سے 205 کے درمیاں نشستیں حاصل ہو جائیں گی۔ یہ بات ریسرچ فرم ایلاب کی طرف سے شائع کردہ اندازوں میں بتائی گئی۔ اندازوں کے مطابق فرنچ صدر ایمانیول میکرون کے اتحاد نے ممکنہ طور پر 150 اور 175 کے درمیان نشستیں حاصل کر کے دوسری پوزیشن حاصل کی ہے جبکہ فاررائیٹ ونگ پارٹی اور اس کے اتحادیوں کو 115 سے 150 کے درمیا ن شستیں ملنے کی توقع ہے۔ فرانس کی 577 رکنی قومی اسمبلی میں کسی بھی جماعت کو 289 نشستوں کی واضح اکثریت حاصل نہیں ہوگی۔ فرانسیسی بائیں بازو کے سربراہ جین لک میلانچن نے این ایف پی کی جیت کی تصدیق کرنے والے متعدد اندازوں کی اشاعت کے بعد خطاب کرتے ہوئے فرانسیسی عوام کی کوششوں اور متحرک ہونے کو سلام پیش کیا جنہوں نے این ایف پی کے حق میں ووٹ دیا ہے۔ انہوں نے نیشنل ریلی (آر این) پارٹی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے لوگوں نے واضح طور پر اپنے لئے بدترین حل سے گریز کیا ہے۔ بائیں بازو کی جماعت لا فرانس انسومیس کے سربراہ میلانچن نے کہا کہ ہم نے ایک ایسا نتیجہ حاصل کیا جو ہمیں ناممکن بتایا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات کے نتائج زیادہ تر فرانسیسی عوام کے لیے بہت بڑی راحت ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام کی خواہشات کا سختی سے احترام کیا جانا چاہئے۔ انہوں نے اپنے حامیوں سے کہا کہ جمہوریہ کے صدر اور ان کے اتحاد کی شکست واضح طور پر تصدیق شدہ ہے، وزیر اعظم کو استعفی دینا چاہیے، صدر کو نیو پاپولر فرنٹ کو حکومت بنانے کی دعوت دینی چاہیے۔ فرانس کے وزیر اعظم گیبریل اٹل نے انتخابات میں میکرون کے مرکزی اتحاد کی شکست کے بعد فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کو اپنا استعفی پیش کرنے کا اعلان کیا۔ اٹل نے ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والی ایک تقریر میں کہا کہ جس سیاسی گروپ کی میں نے اس مہم میں نمائندگی کی تھی اس نے پچھلے ہفتوں میں پیش گوئی کی گئی نشستوں سے تین گنا زیادہ نشستیں حاصل کی ہیں، لیکن اس کے پاس اکثریت نہیں ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی