روس اور یوکرین کے جنگ جاری ہے، روسی وزارت دفاع نے ڈونیٹسک کے محور پر تقریبا 300یوکرینی فوجیوں کو ہلاک کرنے کا اعلان کردیا،جاری بیان میں کہا گیا کہ ڈونیٹسک کے محور پر روسی افواج کے جنوبی گروپ کی اکائیوں نے یوکرینی مسلح افواج کے حملوں کو توپ خانے اور بھاری آگ کے نظاموں کی مدد سے ناکام بنا دیا گیا،یوکرینی مسلح افواج کے 24ویں میکانائزڈ، 79ویں اور 93ویں ایئر بورن بریگیڈز کے علاوہ 112ویں دفاعی بریگیڈ کے حملہ آور گروپوں کی طرف سے آٹھ حملے کیے گئے۔ ڈونیٹسک کے مختلف قصبوں میں آگ لگ گئی۔ اس دوران یوکرین کی مسلح افواج کے ارتکاز کو نقصان پہنچا،بیان کے مطابق اس محاذ پر لگ بھگ 300یوکرینی فوجی مارے گئے ، ایک بکتر بند جنگی گاڑی، تین کاریں، دو ڈی ٹونٹی آرٹلری، ایک خود سے چلنے والا توپ خانہ بھی تباہ ہوگیا، وزارت نے یہ بھی اعلان کیا کہ روسی افواج کے یونٹوں نے زاپوروزئے محور پر یوکرینی افواج سے وابستہ ایک گروپ کے حملے کو ناکام بنا دیا ہے۔ اس جھڑپ میں 50یوکرینی فوجیوں کو نقصان پہنچا ہے،دوسری جانب روس کے صوبہ بیلگوروڈ کے گورنر ویاچسلاو گلادکوو نے اتوار کو اعلان کیا کہ یوکرین کی فورسز نے گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران صوبے کے قصبوں پر 42گولے داغے،تاہم اس گولہ باری سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا،زیلنسکی کے دفتر کے مطابق سیاسی طور پر یوکرین کے صدر زیلنسکی اتوار کو ارجنٹائن کے نئے صدر جیویر میلی کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے لیے بیونس آئرس چلے گئے، یوکرینی رہنما کا لاطینی امریکہ کا یہ پہلا دورہ ہے، کیف روسی افواج کے خلاف 21ماہ سے جاری لڑائی کے لیے ترقی پذیر ملکوں کی حمایت حاصل کیے ہوئے ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی