چین کے وزیرخارجہ وانگ یی نے جاپانی لبرل ڈیموکریٹک پارٹی(ایل ڈی پی) کی جنرل کونسل کے سربراہ ہیروشی موری یاما سے بیجنگ میں ملاقات کی جس میں رابطے ، افہام و تفہیم اور تعاون مضبوط بنانے پر زور دیا گیا۔ کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو کے رکن وانگ نے چین ۔ جاپان تعلقات میں بہتری اور ترقی کے لئے ہیروشی موری یاما کی طویل مدتی کوششوں کو سراہا۔ وانگ نے کہا کہ ہمسایہ ممالک کی حیثیت سے چین اور جاپان کو ایک دوسرے کی حمایت سمیت افہام و تفہیم اور تعاون کرنا چاہئے جو ہمسایہ ممالک کے لیے ایک ساتھ رہنے کا درست طریقہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کو چین ۔ جاپان 4 سیاسی دستاویزات کی شقوں کی پاسداری کرتے ہوئے بات چیت مضبوط بنانے سمیت باہمی تفہیم میں اضافہ کرکے تعاون کووسعت دینی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے نہ صرف دونوں ممالک کے عوام کے مفادات پورے ہوں گے بلکہ علاقائی اور عالمی امن و ترقی میں بھی معاونت ملے گی۔ کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی مرکزی کمیٹی کے امور خارجہ کمیشن دفتر کے ڈائریکٹر وانگ نے کہا کہ چین اصلاحات کو مزید جامع اندازمیں گہرا کرے گا جس سے جاپان میں ترقی اور چین ۔ جاپان تعاون کو مزید مواقع ملیں گے۔ انہوں نے اس بات تذکرہ بھی کیا کہ کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی 20 ویں مرکزی کمیٹی کا تیسرا مکمل اجلاس حال ہی میں کامیابی سے منعقد ہوا ہے۔
وانگ نے فوکوشیما جوہری پلانٹ سے سمندر میں آلودہ پانی کے اخراج پر چینی موقف اور خدشات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ سمندر میں اخراج کا تعلق انسانی صحت، سمندری ماحول اور عالمی عوامی مفادات سے جڑا ہے جس کے لئے چین سمیت متعلقہ فریقین کی جامع اور مثر شرکت یقینی بنانے کے لئے ایک طویل مدتی عالمی نگراں نظام فوری طور پر قائم کرنا ہوگا۔ وانگ نے تائیوان معاملے پر چینی موقف بھی واضح کیا۔ انہوں نے کہا کہ تائیوان معاملہ دوطرفہ تعلقات کی سیاسی بنیاد ہے ۔ آبنائے تائیوان کوئی "سیاسی تھیٹر" نہیں ہے۔ جاپان اس ضمن میں چین۔ جاپان 4 سیاسی دستاویزات کی روح کی پاسداری کرے اور تائیوان پر محتاط اندازمیں گفتگو کرتے ہوئے اس بات کو یقینی بنائے کہ چین ۔ جاپان تعلقات کی بنیاد برقرار اور غیرمتزلزل رہے۔ اس موقع پر جاپانی لبرل ڈیموکریٹک پارٹی کی جنرل کونسل کے سربراہ ہیروشی موری یاما نے چین کے صوبے ہونان اور دیگر علاقوں میں سیلاب اور آفات پر اظہارہمدردی کرتے ہوئے کہا کہ وہ 6 برس کے وقفے کے بعد چین آئے ہیں اور چین کی تیز رفتار ترقی اور معاشی قوت کو پوری طرح محسوس کیا۔ موری یاما نے دونوں اطراف کے سیاست دانوں کی پرانی نسل کی دوستانہ روایت کو وراثت کو اپناکر اسے آگے بڑھانے، چین سے تبادلے مضبوط بنانے، باہمی مفید تعاون کے فروغ اور باہمی فائدے کے دوطرفہ اسٹریٹجک تعلقات میں پائیدار پیشرفت پر بھی آمادگی ظاہر کی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی