i بین اقوامی

چینی امداد سے قائم امراض کا روک تھام مرکز اور تربیتی مرکز میانمار کے حوالےتازترین

June 14, 2024

چینی حکومت کی امداد سے قائم میانمار قومی مرکز برائے امراض روک تھام اور طبی تربیتی مرکز باضابطہ طور پر میانمار کے سپرد کردیا گیا۔ میانمار میں چینی سفیر چھن ہائی نے نیے پائی تا میں ایک تقریب سے خطاب میں اس منصوبے کی تکمیل اور حوالگی پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ چین کی امداد سے قائم میانمار قومی مرکز برائے امراض کی روک تھام چین ۔ میانمار دوستانہ تعاون کا ایک تاریخی منصوبہ ہے اور حالیہ برسوں کے دوران یہ میانمار میں چین کا سب سے بڑا امدادی منصوبہ ہے۔ چینی سفیر چھن نے اس بات کا تذکرہ کیا ہے کہ چین اور میانمار نے ہمیشہ ایک دوسرے کو سمجھا ہے اور ایک دوسرے کا احترام کیا ہے۔ چین عوام پر مرکوز ترقیاتی تصور پر عملدرآمد کررہا ہے اور وہ میانمار سے متعلق دوستانہ پالیسی پرعمل پیرا رہے گا۔ میانمار کے ساتھ سیاسی باہمی اعتماد مضبوط اور دونوں ممالک کے درمیان دوستانہ تعاون یقینی بنانے کے لئے عملی تعاون کو گہرا کرے گا تاکہ دونوں ممالک کے عوام کو مزید فائدہ پہنچے۔ میانمار حکومت کی جانب سے ریاستنی انتظامیہ کونسل کے سیکرٹری لیفٹیننٹ جنرل آنگ ڈوے نے قومی مرکز برائے امراض کی روک تھام پر چین کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کی مشترکہ کوششوں اور چینی امداد سے قائم سی ڈی سی منصوبے نے میانمار کی قومی صحت کی صلاحیت کو عالمی معیار پر پورا اترنے میں مدد دی ہے اور صحت عامہ کے چیلنجز سے نمٹنے میں ملکی صلاحیت کو مثر طریقے سے بہتر بنایا ہے۔ آنگ ڈوے نے کہا کہ میانمار اس مرکز کو مناسب طریقے سے قائم رکھے گا اسے چلائے گا اور ہنگامی ردعمل، تربیت اور سائنسی تحقیق میں اس کے کردار کو زیادہ سے زیادہ بڑھائے گا۔ میانمار چین کے ساتھ جامع اسٹریٹجک تعاون کی شراکت داری مزید گہرا کرنے اور مشترکہ مستقبل کے ساتھ میانمار- چین برادری کا خواہش مند ہے۔ چینی امداد سے قائم میانمار قومی مرکز برائے امراض کی روک تھام اور طبی تربیتی مرکز کا مجموعی رقبہ 40 ہزار مربع میٹر ہے جس میں 18 ہزار مربع میٹر پر تعمیرات کی گئی ہیں۔ اس میں میانمار کی واحد بائیو سیفٹی لیول 3 لیبارٹری بھی شامل ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی