چین کے دفاعی ترجمان نے امریکہ کی طرف سے علاقائی معاملات میں مداخلت اور اپنی بالادستی قائم رکھنے کے مقصد کیلئیبحری جہاز رانی کی آزادی کے نام پر جان بوجھ کرحد سے تجاوز کر نے کی مذمت کی ہے۔ وزارت قومی دفاع کے ترجمان وو چھیان نے یہ بات مالی سال 2023 کے لیے حال ہی میں جاری ہونے والی فریڈم آف نیویگیشن رپورٹ کے حوالے سے میڈیا کے سوال کے جواب میں کہی جس میں کہا گیا ہے کہ امریکی افواج نے یکم اکتوبر 2022 سے 30 ستمبر 2023 کے دوران چین سمیت 17 مختلف ممالک اور خطوں کے 29 مختلف ضرورت سے زیادہ سمندری حدود کو عملی طور پر چیلنج کیا۔ ترجمان نے کہا کہ بحری جہاز رانی کی آزادی کا نام نہاد امریکی بیانیہ ایک فریب ہے۔ امریکہ کی طرف سے بحیرہ جنوبی چین میں نیوی گیشن کی آزادی کا مسئلہ بنانا ناقابل برداشت ہے کیونکہ اس خطے کو دنیا کے سب سے آزاد اور بحری جہاز رانی کے لیے سب سے محفوظ سمجھا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا امریکہ کا حقیقی مقصد علاقائی معاملات میں مداخلت اوراپنی بالادستی کو قائم کرنے کا بہانہ تلاش کرنا ہے ۔انہوں نے کہا کہ چین ہمیشہ بین الاقوامی قوانین بشمول سمندر کے قانون پر اقوام متحدہ کے کنونشن کے تحت مختلف ممالک کی نیوی گیشن آزادی اور اوور فلائٹ کے حق کا احترام کرتا ہے۔ تاہم نیویگیشن اور تجاوز کے درمیان اور آزادی اور مرضی کے درمیان بہت بڑا فرق ہے۔ انہوں نے امریکہ پر زور دیا کہ وہ علاقائی ممالک کی خودمختاری اور سلامتی کا احترام کرے اور تنازعات پیدا کرنے سے اجتناب کرے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی