چین کی اعلی عوامی استغاثہ سپریم پیپلز پروکیوریٹوریٹ(ایس پی پی ) نے پروکیوریٹری نگرانی سے متعلق معمول کے مقدمات کا ایک مجموعہ شائع کردیا ہے جس کا مقصد کاروباری اداروں کے قانونی حقوق اور مفادات کا تحفظ ہے جس میں معمولی خلاف ورزیوں پر ضرورت سے زیادہ سزا وں سے بچنے کی کوششیں بھی شامل ہیں۔ ان میں سے ایک کیس میں ایک پروکیوریٹری ایجنسی کی کوششوں کو اجاگر کیا گیا جس نے ایک کاروباری ادارے کو جرمانے کی مد میں تقریبا 30 ہزار یوان (تقریبا 42 سو امریکی ڈالر)کی بچت ہوئی ۔ کاروباری ادارے کو ابتدائی طور پر 40 ہزا یوان جرمانہ عائد کیا گیا تھا کیونکہ وہ سڑک پر آنے سے پہلے ا پنی تعمیراتی سائٹ کی گاڑیوں کو صاف رکھنے کو یقینی بنانے میں ناکام رہا تھا جو متعلقہ قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ پروکیوریٹرادارے نے علاقے میں اسی طرح کے معاملوں کا جائزہ لینے کے بعد فیصلہ کیا کہ یہ سزا بہت سخت تھی۔ اس کے بعد اس نے مقامی قانون نافذ کرنے والے ادارے کو ایک تجویز پیش کی کہ اس کیس کا دوبارہ جائزہ لیا جائے۔ قانون نافذ کرنے والے ادارے نے اس تجویز کو قبول کر لیا تھا جس نے بعد میں جرمانے کو کم کرکے 10 ہزار یوآن کرنے کا فیصلہ کیا۔ ایس پی پی کے ڈپٹی پروکیوریٹر جنرل ژانگ شوئیچھیاونے کہا کہ حد سے زیادہ سزائیں، خاص طور پر ٹھیلے لگانے والوں اور مائیکرو اور چھوٹے کاروباروں پر عائد کی جانے والی سزائیں تناسب کے اصول کے خلاف ہیں اور قانون کی روح کی خلاف ورزی بھی ہیں اور اس میں ملوث فریقوں کے جائز مفادات کو بھی نقصان پہنچاتی ہیں۔ اس طرح کے مسائل کو نگرانی میں رکھنے اور ان کی اصلاح کرنے کی ضرورت ہے۔ ژانگ نے مزید کہا کہ پروکیوریٹری ایجنسیاں دیگر انتظامی حکام کے ساتھ ہم آہنگی مضبوط بنائیں گی، معلومات کے تبادلے میں اضافہ کریں گی اور انتظامی جرمانوں میں معیاری اور معقول صوابدید کو یقینی بنانے میں مدد کریں گی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی