امریکہ کے معروف اداکار جارج کلونی کی لبنانی نژاد برطانوی وکیل اہلیہ امل کلونی نے کہا ہے کہ بین الاقوامی فوجداری عدالت کو غزہ میں نسل کشی کے شواہد کا جائزہ لینے میں انہوں نے مدد دی ہے۔ تاکہ فوجداری عدالت اس نتیجے پر پہنچ سکے کہ غزہ میں نسل کشی ہوئی ہے یا نہیں اور معاملہ نسل کشی کے ذمہ داروں کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے یا نہ کرنے کے حتمی فیصلہ تک پہنچ سکے۔لبنانی نژاد برطانوی وکیل امل کلونی انسانی حقوق کے ایشوز پر کام کرنے والی معروف وکیل ہیں۔ انہوں نے اپنا یہ بیان 'کلونی فائونڈیشن فار جسٹس' کی ویب سائٹ پر جاری کیا ہے۔ 'کلونی فائونڈیشن فار جسٹس' امل نے اپنے شوہر کلونی کے ساتھ مل کر قائم کر رکھی ہے۔امل کلونی نے کہا 'اسے بین الاقوامی فوجداری عدالت کے پراسیکیوٹر کریم خآن نے فوجداری عدالت کے ان ماہرین میں شامل ہونے کی دعوت دی تھی جو غزہ سے متعلق شواہد کا جائزہ لینے کے لیے تھی۔ تاکہ شواہد کو جانچ سکیں کہ آیا یہ نسل کشی کے زمرے میں آتے ہیں یا نہیں اور کیا اسرائیل اور غزہ میں انسانیت کے خلاف واقعی جرائم کا ارتکاب ہوا ہے۔کلونی نے کہا 'ہمارے ماہرین کے مختلف پس منظر کے باوجود ہماری قانونی جانچ پڑتال متفقہ ہیں اور اس سلسلے میں کافی معقول شواہد موجود ہیں کہ حماس کے یحیی السنوار، محمد زیف اور اسماعیل ھنیہ اسرائیلیوں کو یرغمال بنانے اور قتل کرنے میں ملوث ہیں۔اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو اور اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ کے بارے میں کلونی نے کہا کہ ان کے بارے میں بھی زمین پر ایسے بہت سے معقول شواہد موجود ہیں کہ ان دونوں نے بھوک کو بھی ایک ہتھیار کے طور پر فلسطینیوں کے خلاف استعمال کیا ہے۔ تاکہ انہیں بھوک سے مار سکیں۔ ان کو جبر کا نشانہ بنا سکیں۔کریم خان نے پیر کے روز وارنٹ جاری کرنے سے متعلق گفتگو کے دوران کلونی کی طرف سے اس اہم کام میں مدد کرنے پر شکریہ ادا کیا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی