روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے 30دسمبر کو ان کے ملک کے شہر بیلگورود پر ہونے والے حملے کو دہشت گردی کی کارروائی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایسے جرائم کی سزا دی جائے گی،کریملن پیلس کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق پیوٹن نے novo ogaryovoکی صدارتی رہائش گاہ پر یوکرین میں خصوصی فوجی آپریشن میں حصہ لینے والے فوجیوں سے ملاقات کی،روسی صدر نے وِش نیوسکی ملٹری ہسپتال کا بھی دورہ کیا جہاں جنگ میں زخمی ہونے والے فوجیوں کا علاج کیا جا رہا ہے،پیوٹن نے یاد دلایا کہ 30دسمبر کو بیلگورود شہر پر حملہ ہوا تھا وہ یقینا دہشت گردی کی کارروائی ہے،یہ شہری آبادی کے خلاف حملہ ہے،انھوں نے کہا کہ یوکرین میں فوجی عناصر کے خلاف انتہائی درست ہتھیاروں سے حملے کیے ہیں اورہم اس طرح کے حملوں میں اضافہ کریں گے،روسی صدرنے کہا کہ مغرب یوکرین کو فوجی مدد فراہم کرتا ہے وہ یوکرینیوں کے ہاتھوں اپنے مسائل خود حل کر رہے ہیں صدیوں سے ایسا ہمیشہ ہوتا رہا ہے اور اب ہو رہا ہے، یوکرین خود ہمارا دشمن نہیں ہے جو لوگ روس کو تباہ اور سٹریٹجک طور پر شکست دینا چاہتے ہیں وہ مغرب میں ہیں،پیوٹن نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مغرب نے یہ مسئلہ پیدا کیا ہے اور وہ یوکرین کے ذریعے روس سے لڑ رہا ہے، اگرچہ ان کا مقصد صدیوں سے روس کو تباہ کرنا ہے، لیکن ہم انہیں تیزی سے تباہ کر دیں گے،اس مسئلے کا حل یوکرین نہیں ہے بلکہ وہ جو تباہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن وہ یقینی طور پر ایسا نہیں کر پائیں گے،پیوٹن نے کہا کہ وہ روس کی شرائط پر تنازعہ کو جلد از جلد ختم کرنا چاہتے ہیں ،ہم ہمیشہ کے لیے لڑنے کا ارادہ نہیں رکھتے لیکن ہم اپنی پوزیشنز ان کے حوالے نہیں کر سکتے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی