بین الاقوامی فوجداری عدالت(آئی سی سی)کے ججز نے برطانیہ کو اسرائیلی وزیرِ اعظم بینجمن نیتن یاہو اور وزیرِ دفاع یوآو گیلنٹ کے وارنٹ گرفتاری کے لیے استغاثہ کی درخواست میں دلائل پیش کرنے کی اجازت دے دی۔ عدالتی دستاویزات کے مطابق آئی سی سی کی رکن ریاست برطانیہ نے اس ماہ کے شروع میں تحریری مشاہدات فراہم کرنے کے لیے عدالت میں درخواست دائر کی تھی کہ آیا عدالت ایسے حالات میں اسرائیلی شہریوں پر دائرہ اختیار استعمال کر سکتی ہے جبکہ اوسلو معاہدے کے تحت فلسطین اسرائیلی شہریوں پر مجرمانہ دائرہ اختیار استعمال نہیں کر سکتا۔ججز نے کہا کہ عدالت قانونی معاملے پر دلچسپی رکھنے والے دیگر فریقوں کی گذارشات بھی قبول کرے گی لیکن اس کے لیے 12جولائی کی آخری تاریخ مقرر کی ہے،برطانیہ کی درخواست منظور ہو جائے تو غزہ میں اسرائیل کی جنگ پر نیتن یاہو اور گیلنٹ کے وارنٹ گرفتاری پر ججز کے زیرِ التوا فیصلے میں تاخیر ہو سکتی ہے، آئی سی سی کے پراسیکیوٹر کریم خان نے مئی میں اسرائیلی عہدیداروں کے خلاف درخواست دی تھی،برطانیہ کا استدلال یہ ہے کہ فلسطینی حکام اوسلو معاہدے کے تحت اسرائیلی شہریوں پر دائرہ اختیار نہیں رکھ سکتے اور اس لیے وہ اس دائرہ اختیار کو اسرائیلیوں پر مقدمہ چلانے کے لیے آئی سی سی کو منتقل نہیں کر سکتا۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی