امریکی صدر کی جانب سے رفح پر حملے کیلئے ایک طرف اسلحہ دینے سے انکار تو دوسری طرف اسرائیل سے اظہار یکجہتی کا اظہار دوغلی پالیسی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔اسرائیل میڈیا نے دعوی کیا ہے کہ امریکی صدر جوبائیڈن نے اپنے اسرائیلی ہم منصب اسحاق ہرزوگ کو ایک خط ارسال کیا، خط میں امریکی صدر نے نیک تمنائوں کا پیغام بھیجا اور لکھا ہے کہ مجھے اسرائیل کیساتھ پائیدار تعلقات پر فخر ہے اور اس کی سلامتی کیلئے عزم پختہ ہے۔صدر جوبائیڈن نے اپنے خط میں گزشتہ سال 7اکتوبر کو حماس کی طرف سے غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوجی اڈوں اور بستیوں پر اچانک کیے گئے حملے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ سال بہت تکلیف دہ تھا، کیونکہ 7اکتوبر2023 کو اسرائیل پر بدترین حملہ ہوا۔دوسری جانب امریکی صدر جوبائیڈن مسلسل میڈیا کے سامنے اس بات کا اظہار کر رہے ہیں کہ اسرائیل نے رفح پر حملہ کیا تو اسے اسلحہ فراہم نہیں کریں گے لیکن اس کے ساتھ ساتھ ان کی اسرائیل کے ساتھ خط و کتابت بھی جاری ہے جس میں وہ یکجہتی کا اظہار کر رہے ہیں۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی