i بین اقوامی

اسرائیل کا حماس کی نئی جنگ بندی تجاویز کا جائزہ لینے کا اعلان، غزہ میں حملے جاریتازترین

July 04, 2024

حماس نے غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالوں کی رہائی کے بارے میں نئی تجاویز پیش کی ہیں۔اسرائیلی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ وہ حماس کی تجاویز کا جائزہ لے رہی ہے جبکہ اس کی فوج نے وسطی اور جنوبی غزہ کی پٹی میں فلسطینی شہریوں کی نقل مکانی کے دوران تازہ حملے کیے ہیں۔حماس کی جانب سے پیش کردہ تجاویز میں مئی کے آخر میں امریکہ کے صدر جو بائیڈن کی طرف سے اعلان کردہ تین مرحلوں پر مشتمل معاہدہ شامل ہے۔اقوامِ متحدہ کے اندازے کے مطابق جنگ شروع ہونے کے بعد سے غزہ میں ہر 10 میں سے کم از کم نو فلسطینی ایک بار اور کچھ دس بار نکل مکانی پر مجبور ہوئے ہیں۔فلسطینی عسکری گروہ حماس نے اسرائیل سے مذاکرات میں ثالث کا کردار ادا کرنے والے ملک قطر کو غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالوں کی رہائی کے بارے میں نئی تجاویز پیش کی ہیں۔ اسرائیل امن معاہدے کے منصوبے کے جواب میں دی گئی حماس کی ان تجاویز کا جائزہ لے رہا ہے۔اسرائیل کے وزیرِ اعظم بن یامین نیتن یاہو کے دفتر نے اسرائیلی انٹیلی جنس ایجنسی موساد کی طرف سے جاری کیے گئے ایک بیان میں اس بات کی تصدیق کی کہ اسرائیلی مذاکراتی ٹیم یرغمالوں کی رہائی کے لیے منصوبے پر حماس کے کچھ خیالات کا جائزہ لے رہی ہے۔بیان میں کہا گیا کہ جائزے کے بعد تل ابیب ثالثوں کو ان کا جواب دے گا۔ثالث ممالک، جن میں امریکہ، قطر اور مصر شامل ہیں دوسری جانب اسرائیلی افواج نے وسطی اور جنوبی غزہ میں ہزاروں فلسطینی شہری کی نقل مکانی کے دوران حملے جاری رکھے ہوئے ہیں۔اسرائیل نے جنگ میں پھنسے فلسطینیوں کو حماس کے خلاف کارروائیوں کے لیے تازہ ترین انخلا کا حکم دیا ہے اور اب غزہ کے لوگ پناہ کے لیے نئے علاقوں کی تلاش میں ہیں۔اسرائیلی فوج نے کہا کہ اس نے حماس کے جنگجوں کے خلاف غزہ کے جنوبی شہر رفح میں فضائی حملے کیے۔مقامی حکام کے مطابق ایک اور حملے میں ایک کار میں سوار تین افراد ہلاک ہوئے۔اس کے علاوہ اسرائیل نے شمال میں غزہ سٹی کے مشرقی علاقے شجاعیہ میں زمینی کارروائیاں کیں۔اقوامِ متحدہ نے خان یونس اور رفح کے بڑے حصوں کے لیے اسرائیل کے انخلا کے تازہ ترین حکم پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔اس علاقے میں غزہ کی پٹی کا ایک تہائی حصہ شامل ہے اور انخلا سے دو لاکھ پچاس ہزار شہری متاثر ہوئے ہیں۔ فلسطینیوں کے لیے اقوامِ متحدہ کے انسانی امور کے دفتر کے سربراہ آندریا ڈی ڈومینیکو نے بتایا کہ انخلا کے حکم کے بعد لوگوں کی بڑی تعداد وہاں سے نکل رہی ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی