i بین اقوامی

اسرائیل کا فلسطینیوں کے لیے قائم کیے گئے فوجی حراستی کیمپ مرحلہ وار بند کرنے کا اعلانتازترین

June 06, 2024

اسرائیلی محکمہ انصاف کے حکام نے کہا ہے کہ اسرائیل غزہ جنگ کے دوران قید کردہ فلسطینیوں کے لیے فوج کے زیرِ انتظام حراستی کیمپ کا استعمال ختم کر رہا ہے جس کے بارے میں انسانی حقوق کے گروپوں نے الزام لگایا ہے کہ وہاں قیدیوں کے ساتھ بدسلوکی کی گئی ہے۔ریاستی وکلا نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ حماس کے سات اکتوبر کے حملے کے بعد کھولے گئے سدے تیمن قید خانے میں موجود قیدیوں کو مستقل قیام کی سہولیات میں بتدریج منتقل کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ منتقلی شروع ہو گئی ہے اور زیادہ تر قیدیوں کو ایک دو ہفتوں میں منتقل کر دیا جائے گا۔ اس سے حالات میں بہتری آئے گی،اسرائیل میں شہری حقوق کے ادارے کی دائر کردہ درخواست کا جواب دیتے ہوئے ، اسرائیل کے اٹارنی جنرل اینر ہیلمین نے عدالت کو بتایا کہ 700قیدیوں کو پہلے ہی مغربی کنارے میں ایک فوجی ذخیرے عوفر میں منتقل کر دیا گیا تھا۔مزید 500کو آئندہ ہفتوں میں منتقل کرنا ہے جس کے بعد سدے تیمان میں 200قیدی رہ جائیں گے جن کے مستقبل کا فیصلہ ہونا باقی ہے، واضح رہے کہ اسرائیلی فوج غزہ جنگ کے دوران حراست میں لیے گئے اور سدے تیمان قید خانے کے فلسطینیوں کی ہلاکت کی تحقیقات کر رہی ہے۔

کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی