تل ابیب میں سفیروں کے ایک اجتماع سے گفتگو کرتے ہوئے اسرائیلی صدر نے کہا کہ اسرائیل یرغمالیوں کی رہائی کے لیے بیرونی ثالثوں کے ذریعے ایک جنگ بندی کی طرف جا رہا ہے ،اس صورت میں فلسطینیوں کے لیے غزہ کے اندر مزید امدادی سامان کی رسائی بھی آسان ہو سکے گی،اسرائیلی صدر کی طرف سے یہ آمادگی کا یہ عندیہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اسرائیل کے اندر یرغمالیوں کی رہائی کے لیے عوامی دبائو بڑھا ہے، اسرائیلی صدر نے یہ بھی کہا کہ اس سلسلے میں ذمہ داری کلی طور پر حماس کے رہنما یحی سنوار اور دوسروں پر ہوگی کہ وہ کیسا رویہ اختیار کرتے ہیں۔صدر ہرتصوغ کا کہنا تھا اسرائیل انسانی بنیادوں پر ایک اور جنگی وقفے کے لیے تیار ہے تاکہ ہم اپنے یرغمالیوں کو رہا کرا سکیں، دوسری جانب اسرائیلی صدر آئزک ہرزوگ کے صدارتی آفس سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم یرغمالیوں کی رہائی کے لیے غزہ میں انسانی بنیادوں پر ایک اور وقفہ چاہتے ہیں،خیال رہے کہ قطر اور مصر کی جانب سے غزہ میں نئی جنگ بندی کی کوششیں جاری ہیں، نئی جنگ بندی پربات چیت کے لیے قطری اور اسرائیلی حکام کی گزشتہ دنوں ملاقات بھی ہوئی تھی۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی