سعودی نوجوان نے اپنی انڈونیشین گھریلو ملازمہ کی شادی میں شرکت کر کے انسانیت کی بہترین مثال قائم کر دی ہے۔غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق الاحسا کے سعودی نوجوان ریاض العطیہ اپنے ملک سے میلوں دور گھریلو خادمہ مریم کی شادی کی تقریب میں شرکت کرنے کیلئے انڈونیشیا پہنچے، بتایا گیا ہے کہ مریم گزشتہ 30برس سے نوجوان کے گھر خدمات انجام دے رہی تھی۔یہی نہیں سعودی نوجوان دلہن کے ہمراہ کمرے سے نکل کر سٹیج پر پہنچا اور اسے(رخصت)دولہا کے سپرد کیا، اس دوران نوجوان نے خادمہ کو سونے کا سیٹ اور 10ہزار ریال تحفے کے طور پردیا، بعد ازاں سعودی نوجوان شادی کی تقریب میں روایتی رقص بھی شریک ہوا۔ریاض العطیہ نے خادمہ کی شادی میں شرکت کیلئے انڈونیشیا جانے کے حوالے سے کہا کہ خادمہ کو گھر میں کام کرتے 30سال ہو چکے ہیں انہوں نے اس وقت میری دیکھ بھال کی جب میں دو برس کا تھا۔خادمہ کا کہنا ہے شادی کے بعد بھی اپنے شوہر کے ہمراہ مملکت میں کام کرنے اور رہنے کا ارادہ ہے، وہاں کے لوگ مجھے خاندان کا حصہ سمجھتے ہیں، سوشل میڈیا پر سعودی نوجوان کی وڈیو کو بے حد پسند کیا جا رہا ہے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی