امریکی سینیٹ نے یوکرین اور اسرائیل کیلئے مزید اربوں ڈالر کی ہنگامی امداد روک دی جس سے روس کے خلاف لڑائی کی حکمت عملی پر سوالیہ نشان بن گئے،امریکی سو رکنی ایوان میں بل منظور ہونے کیلئے 60ووٹ درکار تھے تاہم سینیٹ میں امداد کے حق میں صرف 49اور مخالفت میں 51ووٹ پڑے، ریپبلکن ارکان نے مطالبہ کیا کہ پہلے میکسیکو سرحد پر امیگریشن کنٹرول کرنے کا عمل بہتر بنایا جائے،سینیٹ میں پیش کیا جانے والا بل یوکرین اور اسرائیل کی امداد کیلئے 110اعشاریہ 5ارب ڈالر امداد سے متعلق تھا، جس میں یوکرین کی فوجی امداد کیلئے 50 ارب ڈالر مختص کیے گئے تھے،بل میں یوکرین کی اقتصادی اورانسانی امداد کیلئے بھی رقم رکھی گئی تھی جبکہ 14ارب ڈالر غزہ میں جاری اسرائیل کی فلسطینیوں کے خلاف کارروائی کیلئے رکھے گئے تھے،سابق صدارتی امیدوار بننے کے خواہش مند سینیٹر برنی سینڈرز نے بل کی مخالفت میں ووٹ دیتے ہوئے اسرائیلی فوجی کارروائیوں کو فلسطینیوں کے خلاف غیر انسانی عمل قرار دیا،یوکرین کی امداد کو ایوان میں بھی مخالفت کا سامنا ہے جہاں اسپیکر مائیک جانسن سمیت کئی ریپبلکن اراکین یوکرین کی امداد کی مخالفت میں ووٹ ڈال چکے ہیں،صورتحال پر صدر بائیڈن کا کہنا تھا کہ یاد رکھیں کہ تاریخ انہیں کبھی معاف نہیں کرے گی جنہوں نے آزادی کے مقصد سے منہ موڑ لیے۔
کریڈٹ: انڈیپنڈنٹ نیوز پاکستان-آئی این پی